امیگریشن ایک ایسا چیلنج ہے جس پر یورپی ممالک مل کر ہی قابو پا سکتے ہیں: جرمن چانسلر اولاف شولز
شولز نے اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس ک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اٹلی اور جرمنی قریبی سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کے حامل دو ممالک ہیں

جرمن چانسلر اولاف شولز نے کہا کہ امیگریشن ایک ایسا چیلنج ہے جس پر یورپی ممالک مل کر ہی قابو پا سکتے ہیں۔
شولز نے اطالوی وزیر اعظم جارجیا میلونی سے ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس ک سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اٹلی اور جرمنی قریبی سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات کے حامل دو ممالک ہیں، شولز نے کہا کہ دونوں ممالک کی حکومتیں قریبی تعاون کے ساتھ کام جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔
چانسلر شولز نے کہا کہ جمہوریت، قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق پر مبنی مشترکہ اقدار کے دائرہ کار میں یورپی یونین میں انسانی ہمدردی اور بحران سے مزاحم سیاسی پناہ کے نظام کے قیام کے لیے کوششیں کی جانی چاہئیں، اور کہاکہ ہجرت ایک چیلنج ہے جس پر ہم صرف یورپ میں ہی مل کر قابو پا سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ذمہ داری اور یکجہتی کے توازن میں ہونا چاہیے، شلز نے کہا، "وہ لوگ جنہیں یہاں رہنے کا حق نہیں ہے، انہیں یقیناً اپنے آبائی ملک واپس جانا چاہیے۔ ہمیں اس پر معاہدے کرنا ہوں گے۔ بدلے میں، میں سمجھتا ہوں کہ یورپی یونین میں ہجرت کے لیے قانونی طریقے ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ یورپ کو نئے امیگریشن ایکٹ کی ضرورت ہے۔
اطالوی وزیر اعظم میلونی نے بھی کہا کہ یہ مسئلہ نقل مکانی کی بنیادی وجوہات کو حل کیے بغیر حل نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اٹلی ان ممالک کے ساتھ تعاون کرنا چاہتا ہے جہاں لوگ نقل مکانی کرتے ہیں اور ٹرانزٹ کے طور پر استعمال کرتے ہیں اور غربت سے لڑتے ہیں، میلونی نے کہا، "میرے خیال میں یورپ میں ایسے مسائل کو حل کرنے کی صلاحیت موجود ہے۔