سولیدار اور بہموت شہروں میں یوکرینی افواج دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہیں، صدر زیلنسکی

م   یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے عمل میں تیزی  لانے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں

1932714
سولیدار اور بہموت شہروں میں یوکرینی افواج دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کر رہی ہیں، صدر زیلنسکی

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا  ہے کہ ان کے ملک کے دونیتسک سے منسلک  سولیدار اور بہموت شہروں کو جہاں  روسی فوج سے شدید جھڑپیں جاری ہیں کو  روسی قوتوں کے برخلاف  تحفظ دینے  کی  جدوجہد  کی جا رہی ہے۔

زیلنسکی نے اپنے ٹیلی گرام اکاؤنٹ پر شیئر کیے گئے اپنے  یومیہ  ویڈیو پیغام میں یاد دہانی کرائی ہے کہ 24 فروری سے چھڑنے والی  روس یوکرین جنگ جاری ہے، ہم دونیتسک اور لوہانسک کے علاقوں کے شہروں کے لیے لڑ رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ "دونیتسک کے علاقے  بہموت اور سولیدار کے لیے، ہمارے ملک کے مشرق میں دوسرے قصبوں اور دیہاتوں کے لیے جدوجہد جاری ہے۔ اگرچہ دشمن نے اپنی زیادہ تر قوتیں اسی سمت مرکوز کر  رکھی ہیں تو ہمارے فوجی، یوکرین کی مسلح افواج، تمام دفاعی اور سیکورٹی فورسز ریاست کی حفاظت کے لیے بر سرِ پیکار  ہیں۔"

دوسری طرف یورپی رہنماؤں کے ساتھ فون پر روابط  کے جاری ہونے کا بھی ذکر کرنے والے  یوکیرینی لیڈر نے بتایا کہ ہم   یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی کے عمل میں تیزی  لانے کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔"

روسی وزارت دفاع نے کل اعلان کیا  تھاکہ انہوں نے شہر سولیدار  کا  کنٹرول مکمل  طور پر اپنے ہاتھ میں لے  لیا ہے۔

تا ہم یوکرینی  جنرل اسٹاف کے مشرقی گروپ کے ترجمان سرگئی چیریواتی نے کہا تھا کہ یہ درست نہیں ہے اور "شہر میں جھڑپیں جاری ہیں۔"



متعللقہ خبریں