سویڈن میں دہشت گرد تنظیم پی کے کے نام نہاد سرغنہ پر منی لانڈرنگ پر مقدمہ

ایکسپریسن اخبار کے مطابق 59 سالہ علی 16 جنوری کو سٹاک ہوم ناکا ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش ہوں گے، جس پر تقریباً 400,000 یورو کی منی لانڈرنگ کے شبہ ظاہر کی جا رہا ہے

1930924
سویڈن میں  دہشت گرد تنظیم پی کے کے نام نہاد سرغنہ پر منی لانڈرنگ پر مقدمہ

اطلاع ملی ہے کہ  علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے نام نہاد سویڈش سربراہ، شہریار علی کو "منی لانڈرنگ" کے الزام میں 16 جنوری کو عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

ایکسپریسن اخبار کے مطابق 59 سالہ علی 16 جنوری کو سٹاک ہوم ناکا ڈسٹرکٹ کورٹ میں پیش ہوں گے، جس پر تقریباً 400,000 یورو کی منی لانڈرنگ کے شبہ ظاہر کی جا رہا ہے۔

شہریار علی نے یہ رقم  شمالی  شام کے لیے جمع   کرنے کا دعویٰ کیا تھا  اور پھر اس   رقم   کو  ایک گاڑی  میں 27 اکتوبر 2017 کو  جرمنی کے شہر کولون  اور بون  کے درمیان واقع تروسی ڈورف  میں نام نہاد PKK/YPG دفتر سے حاصل کیے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔

سویڈش پولیس نے 2017 میں دارالحکومت سٹاک ہوم کے ناکا علاقے میں یورپ میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے لیے پروپیگنڈا کرنے والے   نیوروز ٹی وی (آرین) چینل پر چھاپہ مارا تھا  اور  چینل سے 400 ہزار یورو ضبط کیے اور شہریار  علی پر  دستاویزات میں جعلسازی اور بلیک میلنگ منی لانڈرنگ کے الزام میں تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ایکسپریسن کی خبر میں شام کے بحران کے لیے سویڈن کی وزارت خارجہ کے نمائندے سفیر پیر اورنیس شمالی شام میں انسانی امداد کے کیس  میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے ملوث ہونے سے متعلق  گواہی دیں نے کا  دعویٰ کیا گیا  ہے۔

سویڈن کی وزارت خارجہ کی پریس ایڈوائزر اینا ایرہارڈٹ نے اس موضوع پر سوال کو جواب دینے سے گریز کیا ہے۔

استغاثہ کے دفتر نے جرمنی سے  اس رقم کے  رقم بینک کے ذریعے نہیں بلکہ کار کے ذریعے سویڈن لے جانے کی مذمت کرنے  کو کہا ہے۔

سویڈن کے وزیر خارجہ ٹوبیاس بلسٹروم نے  سرکاری ایس آر ریڈیو کو ایک بیان میں کہا  ہے کہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کو یورپی یونین نے دہشت گرد تنظیم کے طور پر  پیش کیا ہے  اور وہ PKK/YPG سے دور  ہی ہیں۔



متعللقہ خبریں