ایرانی وزیر خارجہ کی جرمنی کو دھمکی پر جرمن چانسلر کا جواب

میں تہران کی انتظامیہ سے صرف اتنا کہہ سکتا ہوں: تم کیسی حکومت ہو جو اپنے ہی شہریوں پر گولی چلاتے ہو؟

1905616
ایرانی وزیر خارجہ کی جرمنی کو دھمکی پر جرمن چانسلر کا جواب

جرمن چانسلر اولاف شولز نے ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کی جرمنی کو دھمکی پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔

شولز نے اپنے ہفتہ وار ویڈیو پیغام میں کہا،"میں نے سنا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جرمنی کو دھمکی دے رہے ہیں۔ میں تہران کی انتظامیہ سے صرف اتنا کہہ سکتا ہوں: تم کیسی حکومت ہو جو اپنے ہی شہریوں پر گولی چلاتے ہو؟ جو بھی اس طرح کا  کام کرتا ہے اسے  ہمارے رد عمل کی توقع رکھنی چاہیے۔"

جرمنی میں مظاہرین اور ایرانی نژاد شہریوں سے خطاب کرتے ہوئے شولز نے کہا، "ہم انسانی حقوق اور خواتین کے حقوق کے لیے آپ کے ہر جائز مطالبے  کا ساتھ دیں گے ، ہم ایرانی عوام کے شانہ بشانہ ہیں۔"

جرمن چانسلر  نے اس بات کی طرف توجہ مبذول کرائی کہ ایران میں مہسا امینی کی موت کے بعد تقریباً دو  ماہ سے  عوام امینی اور  دیگر انسانوں  کے لیے سڑکوں پر نکل رہے ہیں ۔

شولز نے کہا  کہ مسئلہ لباس  کے قانون  کا نہیں ہے،، "ہر کوئی ایران میں مزید آزادی اور انصاف کے لیے سڑکوں پر  جدوجہد کر رہا ہے۔"

اقوام متحدہ  میں  ایران  کی موجودہ پیش رفت  کا حوالہ دیتے ہوئے شولز نے کہا تھا کہ "ایران اقوام متحدہ کا رکن ہے۔ ایران نے انسانی حقوق کی حمایت اور تحفظ کا عہد کیا ہے۔ جب انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہوتی ہے تو ہمیں دیکھنا اور عمل کرنا چاہیے۔ ہم  بھی اسی پر عمل پیرا ہیں۔ ہم تہران ،سینندج، اصفہان اور شیراز میں گلیوں اور عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے اس کا مشاہدہ کر رہے ہیں ، آزادی اورانصاف کی جدوجہد کو دیکھ رہے  ہیں۔ ہم تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ ہم سیاسی قیدیوں اور جیل میں بند صحافیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔"

 



متعللقہ خبریں