خطہ یورپ گرمی کی شدید لہر اور جنگلات کی آگ سے بری طرح متاثر
یورپ کے کئی ممالک میں بہت سے دریا خشک ہو چکے ہیں، جھیلوں اور ڈیموں میں پانی کی سطح بہت کم ہو گئی ہے، اور کچھ علاقوں میں پانی کی قلت کا سامنا

اس بات کا تعین ہوا ہے کہ خطہ یورپ میں موسم گرما میں لگنے والی جنگلات کی آگ میں شدید تیزی آئی ہے اور اس سے پیدا ہونے والی کاربن گیسوں کا اخراج بلند ترین سطح تک جا پہنچا ہے۔
یورپی یونین کے کاپرنیکس سیٹ لائٹ واچ سسٹم نے خاصکر فرانس، اسپین اور پرتگال کی فضاوں میں کاربن گیسوں کی بھاری مقدار کا تعین کیا ہے۔
سیٹلائٹ تصاویر میں فرانس کے جنوب مغرب میں بالخصوص گزشتہ چند ایام میں لگنے والی آگ کے باعث پھیلنے والے دھوئیں کی کثافت توجہ طلب ہے۔
Copernicus Atmosphere Monitoring Service (CAMS) کی رپورٹ کے مطابق، گلوبل فائر اسسیمیلیشن سسٹم کے ڈیٹا ریکارڈ کے آغاز 2003 کے بعد سے کاربن کے اخراج کی بلند ترین سطح کا تعین فرانس میں جون تا اگست کے دورانیہ میں آگ لگنے والے علاقوں میں ہوا ہے ۔
رپورٹ کے مطابق ماہ اگست میں گرمی کی شدید لہر سے جنوب مغربی فرانس میں جنگلات کی آگ نے 7 ہزار ہیکٹر کے رقبے کو راکھ کے ڈھیروں میں بدل دیا ہے۔
فرانس، اسپین، اٹی اور پرتگال میں جنگلات کا ایک وسیع علاقہ تباہ ہو گیا ہے۔
اس موسم گرما کی شدید لہر، جس نے آتشزدگی کے واقعات میں اضافہ کیا ہے ، براعظم میں خشک سالی کا بھی سبب بن رہی ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یورپ کے کئی ممالک میں بہت سے دریا خشک ہو چکے ہیں، جھیلوں اور ڈیموں میں پانی کی سطح بہت کم ہو گئی ہے، اور کچھ علاقوں میں پانی کی قلت کا سامنا ہے۔