سربرینٹثا نسل کشی کے 50 مقتولین کی 11 جولائی قتل عام کی برس پر مدفن کیاجا ئیگا
50 تابوتوں کے ہمراہ قافلہ سریبرینٹثا کے شہر کے مرکز سے ہوتا ہوا پوٹوکاری پہنچا

مشرقی بوسنیا ا ینڈہرزیگووینا کے علاقے سریبرینٹثا میں 1995 کی نسل کشی کی برسی 11 جولائی کو دفن کیے جانے والے 50 مقتولین کی لاشوں کو لے کر جانے والا قافلہ پوٹوکاری میموریل قبرستان پہنچا۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد یورپ کا سب سے بڑا انسانی المیہ قرار دیے جانے والے اس المیہ جس دوران سربیائی فوجیوں کے ہاتھوں 8,372 بوسنیائی شہری مارے گئے تھے میں سے سریبرینٹثا نسل کشی کے 50 متاثرین کے جنازوں کا دعاؤں اور آنسوؤں کے ساتھ استقبال کیا گیا۔
ویسوکو سے روانہ ہو کر دارالحکومت سرائیوو سے ایک تقریب کے ساتھ روانہ کیا گیا، قافلہ سریبرینٹثا کے شہر کے مرکز سے ہوتا ہوا پوٹوکاری پہنچا۔
نسل کشی کے متاثرین کے تابوتوں کو سبز کپڑے میں لپیٹ کر ایک پرانی فیکٹری میں رکھنے کے بعد 10 جولائی کو پوٹوکاری میموریل قبرستان پہنچایا جائے گا۔
11 جولائی 1995 کو رتکو ملادچ کی سربراہی میں سربیائی فوجیوں کے سریبرینٹثا پر قبضے کے بعد، اقوام متحدہ کے ماتحت ڈچ فوجیوں کے پاس پناہ لینے والے سویلین بوسنیاوں کو بعد میں سربوں کے حوالے کر دیا گیا تھا۔
عورتوں اور بچوں کو بوسنیائی فوجیوں کے زیر کنٹرول علاقے تک پہنچنے کی اجازت دیتے ہوئے، سربوں نے جنگلاتی علاقوں، کارخانوں اور گوداموں میں کم از کم 8,372 بوسنیائی مردوں کا قتل عام کیا۔ جنہیں اجتماعی قبروں میں دفن کر دیا گیا تھا۔
متعللقہ خبریں

آذربائیجان، قاراباغ کے خانقندی علاقے میں آگ لگنے سے اموات کی تعداد میں اضافہ
آگ سے متاثر ہونے والے 105 افراد کے انجام کا ابھی تک پتا نہیں چل سکا