ہم نے ایک تاریخی فیصلہ کیا ہے، میں ترکی کا شکریہ ادا کرتا ہوں: اسٹالٹن برگ

ہمیں ایک طویل جنگ کے لئے تیار ہونا چاہیے، یوکرین کو اور بھی زیادہ فوجی سامان، اسلحہ اور بھاری اسلحہ بھیجا جائے گا: اسٹالٹن برگ

1849911
ہم نے ایک تاریخی فیصلہ کیا ہے، میں ترکی کا شکریہ ادا کرتا ہوں: اسٹالٹن برگ

نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ نے سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو رکنیت کے بارے میں کہا ہے کہ " ہم نے ایک تاریخی فیصلہ کیا ہے۔ میں ترکی کا شکریہ ادا کرتا ہوں"۔

اسٹالٹن برگ نے اسپین کے دارالحکومت میڈرڈ میں جاری 32 ویں نیٹو سربراہی اجلاس میں 'نئے اسٹریٹجک تصور' کی منظوری کا اعلان کیا ہے۔

پریس کانفرنس سے خطاب میں اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ 'میڈرڈ اسٹریٹجک تصور' ایک ایسے دور میں منظور کیا گیا ہے کہ جو دوسری جنگ عظیم کے بعد سے اب تک یورپ کا بُرا ترین دور ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "روس نے یورپ میں امن کے پرخچے اُڑا دئیے ہیں۔ بحیثیت نیٹو ہم  مشرقی ونگ میں اپنی موجودگی کو مضبوط بنائیں گے اور اپنی یونٹوں کو طے شدہ شعبوں اور نئی صلاحیتوں کی شکل دیں گے"۔

اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ نیا اسٹریٹجک تصور کھُلی اور واضح شکل میں، روس کو زیادہ سنجیدہ اور براہ راست خطرے کے طور پر پیش کر رہا ہے۔ نیٹو نے سرد جنگ کے بعد پہلی دفعہ اس نوعیت کے کسی پلان کو منظور کیا ہے۔ سلامتی کے اعتبار سے یہ ایک سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ یہ اسٹریٹجک تصور 2010 میں لزبون میں قبول کئے گئے اسٹریٹجک تصور سے بہت زیادہ مختلف ہے۔

اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ سربراہان نے یوکرین کو زیادہ مضبوط تعاون کا پیغام دیا ہے۔ یوکرین کو اور بھی زیادہ فوجی سامان، اسلحہ اور بھاری اسلحہ بھیجا جائے گا۔ نیٹو کی طرف سے یوکرین کی اقتصادی و عسکری امداد بھی جاری رہے گی۔ ہم نے مضبوط اور خود مختار یوکرین کے ساتھ اپنے تعاون کا اس شکل میں اظہار کیا ہے۔

اسٹالٹن برگ نے کہا ہے کہ جرمنی اور ناروے جیسے بعض ممالک نے یوکرین کو نئے فوجی ساز و سامان  اور اسلحہ فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ دیگر ممالک نے بھی اسی نوعیت کے فیصلوں کا اعلان کیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ہمیں ایک طویل جنگ کے لئے تیار ہونا چاہیے"۔

نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینز اسٹالٹن برگ نے سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو رکنیت کے بارے میں سکیورٹی خدشات کے حامل ملک 'ترکی' کے کل مذکورہ ممالک کے ساتھ طے کردہ سہ فریقی میمورینڈم پر بھی بات کی۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ ترکی، فن لینڈ ، سویڈن اور نیٹو سب کے لئے ایک اہم سمجھوتہ ہے۔ میں مذکورہ ممالک کی کوششوں پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ ہم اپنے تمام اتحادیوں کے دفاع کے لئے تیار ہیں۔ اس میں فن لینڈ اور سویڈن بھی شامل ہیں"۔

انہوں نے کہا ہے کہ" نیٹو کے دروازے کھُلے رہیں گے"۔



متعللقہ خبریں