ہم پوتن کی لاج رکھنے کے لیے کسی قسم کی مراعات نہیں دیں گے، صدرِ یوکیرین

صدرِ فرانس امینول ماکرون  کے  جنگ کے بعد دونوں فریقین کی تحقیر نہ کرنے اور روس  کے لیے  حل چارہ تلاش کرنے کے بیانات پر زیلنسکی کے جائزے

1826892
ہم  پوتن کی لاج رکھنے کے لیے کسی قسم کی مراعات نہیں دیں گے، صدرِ یوکیرین

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بتایا کہ جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک روسی فوج کے زیر قبضہ 1015 بستیوں کو آزاد کرایا گیا ہے۔

اپنے ویڈیو پیغام میں زیلنسکی نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 6 بستیوں کو بازیاب  کیا گیا اور اس طرح جنگ کے آغاز سے اب تک روسی افواج سے 1015 بستیاں واپس لے لی گئی ہیں۔

یوکرین کے صدر نے بتایا کہ ان بستیوں میں بجلی، پانی کی فراہمی، مواصلات، نقل و حمل اور سماجی خدمات کی فراہمی شروع ہو گئی ہے۔

زیلنسکی  کا کہنا ہے کہ خرکیف کے علاقے میں بستیوں کو یوکرین کی فوج نے قدم بہ قدم  روسی افواج سے آزاد کرایا ہے۔خرکیف کے علاقے کی بتدریج آزادی اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم اپنے  کسی بھی علاقے  کو دشمن کے حوالے نہیں کریں گے۔"

یوکیرینی صدر ِ مملکت ولا دیمر زیلسنکی نے مزید بتایا کہ  روسی صدر ولا دیمر پوتن   کی جانب سے اپنی ساکھ کو بچانے کے لیے بعض سربراہان کی جانب سے  ان  کو تجویز کردہ   حاکمیت کے  حقوق میں ہر گز مراعات نہیں دیں گے۔

زیلنسکی نے  اطالوی ٹیلی ویژن  رائے ون  چینل کو اپنے انٹرویو میں  صدرِ فرانس امینول ماکرون  کے  جنگ کے بعد دونوں فریقین کی تحقیر نہ کرنے اور روس  کے لیے  حل چارہ تلاش کرنے کے بیانات پر اپنے جائزے پیش کیے۔

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ روس کے لیے کوئی راستہ تلاش کرنے کی ضرورت نہیں ہے، زیلنسکی نے کہا، "مسٹر میکرون  کی یہ کوشش بے جا ہے۔ روس کے نہ چاہنے اور  اسے اس کی ضرورت ہونے کو نہ سمجھنے تک  یہ  جنگ روکنے کے لیے کچھ نہیں کرے گا اور نہ ہی کوئی   حل چارہ تلاش کرنے کی کوشش کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ میں  جانتا ہوں کہ  فرانسیسی صدر ماکرون   ثالثی کے ذریعے بعض نتائج تک  پہنچنے کی خواہش  رکھتے ہیں   لیکن  یہ ایسا نہیں کر سکے۔ یہ  ہماری جانب سے نہیں بلکہ روس کی جانب سے حل کا نظریہ رکھتے ہیں۔

روسی صدر پوتن کے امیج کو بچانے کے لیے  اپنی حاکمیت کے حقوق میں چھوٹ  نہ دینے پر توجہ مبذول کرانے والے زیلنسکی نے بتایا کہ یہ بات درست نہیں کہ بعض عالمی سربراہان  پوتن کی  لاج رکھنے کے لیے ہم سے حاکمیت کے حقوق سے مراعات طلب کریں۔

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ پوپ فرانسس کی طرف سے یوکرین اور روس کے  پرچموں کے ساتھ شروع کی گئی 'مفاہمت' کی کارروائی ان کے لیے ناقابل قبول ہے، زیلنسکی نے کہا:"روس کا  پرچم  ہمیں مارنے والا اور اس عمل کو جاری رکھنے والا  ایک پرچم  ہے۔ اس وقت روسی پرچم  ہمارے لیے ایک ہی مفہوم رکھتا ہے اور  وہ ہے الحاق۔ میں معافی کی حد کا حساب نہیں لگا سکتا  جو کہ روس  کو ہم  سے مانگنی چاہیے۔"

 

 ھ

 



متعللقہ خبریں