روس کم ازکم 5 لاکھ یوکیرینی شہریوں کو اپنے ملک منتقل کر چکا ہے، صدر زیلنسکی

یوکرینی فوجیوں کے علاوہ ماریوپول میں ایک لاکھ 20 ہزار شہری جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، محاصرے میں ہیں

1816220
روس کم ازکم 5 لاکھ یوکیرینی شہریوں کو اپنے ملک منتقل کر چکا ہے، صدر زیلنسکی

صدرِ یوکیرین  ولا دیمر زیلنسکی  کا کہنا  ہے کہ روسی قوتوں کے قبضے میں جانے والی سر زمین سے تقریباً 5 لاکھ یوکیرینی شہریوں کو  روس  لیجایا گیا ہے۔

زیلنسکی نے  پرتگالی  پارلیمنٹ سے ویڈیو کانفرس کے ذریعے خطاب  میں کہا کہ ’’روسی قابضین نے قبضہ کردہ  علاقوں سے کم ازکم 5 لاکھ  شہریوں کو روس جانے پر مجبور کیا ہے۔ یہ ملک بدری ہے، ماضی کی سب سے خوفناک مطلق العنان حکومتوں نے  بھی یہی کیا تھا۔"

انہوں نے بتایا  کہ ملک بدر کیے گئے یوکرینی باشندوں کی دستاویزات ضبط کر لی گئی ہیں اور انہیں خبر رسانی کرنے سے محروم کر دیا گیا ہے،"ہمارے شہریوں کو روس کے دور دراز کے علاقوں میں منتشر کیا جا رہا ہے۔"

ولادیمیر زیلنسکی نے اس بات پر زور دیا کہ انہوں نے 57 دن کی وسیع پیمانے کی  جنگ میں روس کے زیر قبضہ تقریباً 1000 بستیوں کو آزاد کرایا، لیکن ابھی بھی بہت سے مقبوضہ شہر اور بستیاں باقی ہیں۔

یوکیرینی لیڈر نے بتایا کہ لیو پارڈ ٹینک، بکتر بند گاڑیاں، ہارپون اینٹی شپ میزائل، یہ وہ چیزیں ہیں جو آپ کے پاس ہیں اور یورپ کی آزادی کے تحفظ میں مدد کر سکتی ہیں۔ اس لیے میں آپ کے ملک سے اپیل کر رہا ہوں کہ ہمیں یہ مدد فراہم کرے۔

زیلنسکی نے کہا کہ یوکرینی فوجیوں کے علاوہ ماریوپول میں ایک لاکھ 20 ہزار شہری جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں، محاصرے میں ہیں۔

یوکرین کے صدر زیلینسکی نے اسپین اور ڈنمارک کے وزرائے اعظم سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں کہا تھا  کہ آئندہ کے ایام ان کے ملک کے مشرق  علاقوں کے لیے مشکل  ثابت ہوں  گے۔

یہ بتاتے ہوئے کہ ماریوپول میں ازووستال فیکٹری میں تقریباً 400 زخمی یوکرینی فوجی موجود ہیں، زیلنسکی نے کہا کہ انہوں نے اپنے  فریق کو تبادلے کے ذریعے مذکورہ فوجیوں کی واپسی کی پیشکش کی ہے۔


 



متعللقہ خبریں