کروشیا کے وزیر اعظم نے یوکرائن سے معافی مانگ لی

صدر میلانووچ نے بعض غیر حقیقی بیانات جاری کئے ہیں، بیانات کا زغرب پالیسی کے ساتھ قطعاً کوئی تعلق نہیں ہے، میں یوکرائن سے معافی چاہتا ہوں: وزیر اعظم آندریژ پلینکووچ

1768650
کروشیا کے وزیر اعظم نے یوکرائن سے معافی مانگ لی

کروشیا کے وزیر اعظم آندریژ پلینکووچ نے صدر زوران میلانووچ کے استعمال کردہ الفاظ پر یوکرائن سے معذرت طلب کی ہے۔

پلینکووچ نے قومی صدارتی کونسل کے اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ کے لئے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ "میلانووچ کا بیان، کہ یوکرائن اور روس کے درمیان کشیدگی میں اضافے کی صورت میں کروشیا اپنے فوجیوں کو واپس بُلا لے گا، حقیقت کی عکاسی نہیں کرتا۔ میرے علم کے مطابق یوکرائن میں پہلے سے ہی ہمارا کوئی فوجی موجود نہیں ہے۔ پولینڈ میں موجود یوکرائنی فوجی بھی گذشتہ دنوں واپس لوٹ آئے ہیں"۔

میلانووچ کے بیان کے ردعمل میں وزیر اعظم پلینکووچ نے کہا ہے کہ "صدر میلانووچ نے بعض غیر حقیقی بیانات جاری کئے ہیں۔ ان بیانات کا زغرب پالیسی کے ساتھ قطعاً کوئی تعلق نہیں ہو سکتا۔ میلانووچ کے الفاظ پر کہ "یوکرائن ایک پس ماندہ ملک ہے" میں یوکرائن سے معافی چاہتا ہوں"۔

یوکرائن کے یورپی یونین سے مدد نہ لینے سے متعلق بیانات کو بھی غیر حقیقی قرار دیتے ہوئے پلینکووچ نے کہا ہے کہ یورپی یونین اس وقت تک یوکرائن کو 17 بلین یورو، عطیے اور قرضے کی صورت میں، فراہم کر چکی ہے۔

انہوں نے خطاب کے دوران میلانووچ کے کسی روسی شخصیت سے رابطے کا خیال ظاہر کیا اور کہا ہے کہ " مجھے لگتا ہے کہ بیانات جاری کرتے وقت صدر میلانووچ کی شُوگر چڑھی ہوئی تھی"۔

واضح رہے کہ کروشیا کے صدر میلانووچ نے کہا تھا کہ یوکرائن اور روس کے درمیان جنگ چھِڑنے کی صورت میں ہم نیٹو میں موجود تمام کروشئین فوجیوں کو واپس بُلا لیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ نیٹو میں یوکرائن کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یوکرائن نہ تو کوئی اقتصادی پیش رفت دِکھا رہا ہے اور نہ ہی یورپی یونین سے مدد حاصل کر پا رہا ہے۔ یہ ملک پس ماندہ ممالک میں شامل ہو گیا ہے"۔

 

 

 



متعللقہ خبریں