او ایس سی ای کی وارننگ: 'تحریکی بیانات' ملک میں نفرت کے واقعات کا سبب بن رہے ہیں

بوسنیا ہرزیگوینیا کی زمینی سالمیت کے بارے میں 'تحریکی بیانات' ملک میں نفرت انگیز واقعات کا سبب بن رہے ہیں: او ایس سی ای

1762151
او ایس سی ای کی وارننگ: 'تحریکی بیانات' ملک میں نفرت کے واقعات کا سبب بن رہے ہیں

یورپی سلامتی و تعاون تنظیم 'او ایس سی ای' نے کہا ہے کہ بوسنیا ہرزیگوینیا کی زمینی سالمیت کے بارے میں 'تحریکی بیانات' ملک میں نفرت انگیز واقعات کا سبب بن رہے ہیں۔

او ایس سی ای کے جاری کردہ بیان کے مطابق "حالیہ دنوں میں بوسنیا ہرزیگوینیا میں جمہوریہ سرب سمیت ملک بھر میں بعض حکام کی طرف سے بوسنیا ہرزیگوینیا کی زمینی سالمیت کے بارے میں تحریکی اور علیحدگی پسندانہ بیانات جاری کئے گئے ہیں۔ یہ بیانات ملک کے امن و امان اور سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہیں"۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ او ایسی سی ای کا بوسنیا ہرزیگوینیا مشن "ملک میں امن و سلامتی کے لئے خطرہ بن سکنے والے تمام اقدامات کے" خلاف ہے۔ بوسنیا ہرزیگوینیا صدارتی کونسل کے سرب رکن میلوراڈ دودیک کے، جمہوریہ سرب کو بوسنیا ہرزیگوینیا سے الگ کر کے سربیا سے ملانے سے متعلقہ، اقدامات بوسنین مسلمانوں کے خلاف نسلی تعصب میں تبدیل ہو رہے ہیں"۔

واضح رہے کہ بوسنیا ہرزیگوینیا کے شہر لُوکا میں، آئین کے منافی ہونے کے باوجود، "9 جنوری کو یومِ جمہوریہ سرب" منایا گیا تھا۔

تقریبات میں دودیک سمیت جمہوریہ سرب کے صدر زیلژکا کویجانووِک، جمہوریہ سرب شعبہ پولیس کے 800 اراکین، سربیا اسمبلی اسپیکر ایویکا داکک، سربیا کی وزیر اعظم آنا بربینک، روس کے سفیر ایگور کالبوہوف اور انتہائی دائیں بازو کے فرانسیسی اسمبلی ممبران سمیت 2 ہزار 700 افراد نے شرکت کی۔

واضح رہے کہ بوسنیا ہرزیگوینیا کے متعدد شہروں میں بوسنیائی اور غیر سرب افراد کے خلاف حقارت آمیز تحریکی اقدامات کئے گئے تھے۔



متعللقہ خبریں