افغانستان واپسی ہمارے پروگرام میں نہیں ہے: بین والیس

یہ سوال قبل از وقت ہے کہ آیا ہم طالبان کو بطور افغان حکومت قبول کریں گے یا نہیں، اس فیصلے کے اظہار سے پہلے کرنے کے بہت سے کام ہیں: وزیر دفاع بین والیس

1692021
افغانستان واپسی ہمارے پروگرام میں نہیں ہے: بین والیس

برطانیہ کے وزیر دفاع بین والیس نے کہا ہے کہ نیٹو اور برطانوی فورسز افغانستان واپس نہیں جائیں گی۔

والیس نے افغان کی صورتحال پر ملکی ذرائع ابلاغ پر بیانات جاری کئے ہیں۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا آپ طالبان کی فتح کو قبول کرتے ہیں یا نہیں؟ والیس نے کہا ہے کہ " کسی جیت کا تو مجھے نہیں پتا لیکن مجھے لگتا ہے کہ میں اس چیز کو قبول کر رہا ہوں کہ ملک طالبان کے زیرِ کنٹرول ہے"۔

اس سوال کے جواب میں کہ کیا کابل پر دوبارہ کنٹرول کے لئے نیٹو اور برطانوی فورسز متحدہ ہوں گی؟ والیس نے کہا ہے کہ " نہیں واپسی ہمارے پروگرام میں داخل نہیں ہے۔ امریکہ نے انخلاء کی نیت کا واضح شکل میں اظہار کر دیا ہے اور اس چیز نے ہمیں مشکل فیصلوں کے مقابل تنہا کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ یہ وقت اس سوال کے جواب کے لئے بھی موزوں نہیں ہے کہ آیا ہم طالبان کو بطور  افغان حکومت   کےقبول کریں گے یا نہیں۔ میرے خیال میں اس فیصلے کا اظہار کرنے سے پہلے کرنے کے بہت سے کام ہیں۔

طالبان کے اندر تبدیلی سے متعلق سوال کے جواب میں بین والیس نے کہا ہے کہ "مجھے کوئی تبدیلی دکھائی نہیں دے رہی"۔

انہوں نے کابل میں برطانوی سفارت خانے کو خالی کرنے کی تصدیق کی اور کہا ہے کہ سفارتی عملہ ائیر پورٹ میں منتقل ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ برطانوی پاسپورٹ کے حامل 300 افراد کل افغانستان سے نکل گئے ہیں اور حکومت مزید 1500افراد کو ملک سے نکالنے کا ہدف رکھتی ہے۔

وزیر دفاع بین والیس نے کہا ہے کہ حکومت 31 اگست تک ان افراد کو ملک سے نکالنے کے لئے ہر ممکنہ کوشش کو بہترین شکل میں کرے گی۔

واضح رہے کہ برطانیہ وزارت دفاع نے افغانستان میں خیال کئے جانے والے 6 ہزار سے زائد برطانوی شہریوں سے ملک ترک کرنے کی اپیل کی تھی۔



متعللقہ خبریں