ِترکی کے ساتھ طے شدہ واپسی قبول معاہدے کو بحال کیا جائے، صدرِ فرانس

’’یورپی یونین کے رکن ممالک کے  طور پر  ہم بحیرہ روم کے معاملے میں پائدارپالیسیوں کے متمنی ہیں۔‘‘

1488762
ِترکی کے ساتھ طے شدہ واپسی قبول معاہدے کو بحال کیا جائے، صدرِ فرانس

فرانسیسی  صدر ماکرون  کا کہنا ہے کہ’’ترکی اور یورپی یونین کے مابین مذاکرات   دونوں فریقین کے لیے  فائدہ مند ثابت ہوں گے۔  اقتصادی و انرجی کے شعبے میں مشترکہ ایجنڈہ دوبارہ سے منظر ِ عام پر آسکتا ہے۔ ‘‘

فرانس کی میزبانی میں جزیرہ کورسیکا میں اسپین، اٹلی، مالٹا، پرتگال، جنوبی قبرص اور یونان کی شراکت سے یورپی یونین  کے رکن جنوبی یورپی ممالک کا سربراہی اجلاس منعقد ہوا۔

فرانسیسی صدر ماکرون نے سربراہی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرس میں کہا کہ ’’یورپی یونین کے رکن ممالک کے  طور پر  ہم بحیرہ روم کے معاملے میں پائدارپالیسیوں کے متمنی ہیں۔‘‘

جزیرہ میدیلی  کے موریہ مہاجر کیمپ میں آتشزدگی کے معاملے میں یونان کے ساتھ تعاون کی حالت میں ہونے کا ذکر کرنے والے ماکرون نے  بتایا کہ ان کا ملک اور جرمنی یونان سے 18 سال سے کم عمر کے مہاجرین کو  پناہ دے گا۔

ترکی کے ساتھ 2016 میں طے پانے والے مہاجر معاہدے کو جانبر کرنے کی ضرورت  کا دفاع کرنے والے ماکرون کا کہنا تھا کہ وہ واپسی قبول معاہدے پر دوبارہ سے عمل درآمد کے خواہاں ہیں۔

مشرقی بحیرہ روم کے مسئلے پر بات کرتے ہوئے ماکرون نے بتایا کہ ’’ علاقے میں استحکام کے قیام کے لیے ترکی کے ساتھ معمول کی سطح پر تعلقات قائم کرنا، یکطرفہ کاروائیوں اور سبوتاژ عوامل کا خاتمہ  کرنا ، لیبیا پر اسلحہ کی پابندی کا احترام کرنا اور خطے کے مسائل  پر بین الاقوامی سطح پر مذاکرات کرنا  ہمارے مقاصد میں شامل ہے۔



متعللقہ خبریں