ترکی اپنی سرحد پر ایک دہشت گرد حکومت کے قیام کی ہرگز اجازت نہیں دے گا: گیبریل

ترکی کی طرف سے شام میں نو فلائی زون کی تشکیل کی تجویز کا یورپی یونین کی طرف سے رد کیا جانا ایک بڑی غلطی تھی: سگمار گیبریل

1285274
ترکی اپنی سرحد پر ایک دہشت گرد حکومت کے قیام کی ہرگز اجازت نہیں دے گا: گیبریل

جرمنی کے سابق وزیر خارجہ سگمار گیبریل  نے کہا ہے کہ "ترکی اپنی سرحد پر ایک دہشت گرد حکومت کے قیام کی اجازت نہیں دے گا اور PKK/YPG کو درپیش طاقت کے خلاء کو پورا کرنے کی تو ہرگز اجازت دے گا"۔

روزنامہ بِلڈ  کے لئے جاری کردہ بیان میں گیبریل نے کہا ہے کہ "ترکی کی طرف سے شام میں نو فلائی زون کی تشکیل کی تجویز کا یورپی یونین کی طرف سے رد کیا جانا ایک بڑی غلطی تھی"۔

گیبریل نے کہا ہے کہ "اسد انتظامیہ کو اپنی ہی عوام پر بمباری سے روکنے کے لئے ترکی کی طرف سے شام میں نو فلائی زون کی تحویز کو جرمنی سمیت یورپی یونین کی طرف سے ویٹو کر دیا گیا۔ لیکن اب جب میں پلٹ کر دیکھتا ہوں تو مجھے یہ  ویٹو ایک غلطی دکھائی دیتا ہے۔ اس وقت سب کی سوچ یہ تھی کہ کہیں دوسرا افغانستان نہ بن جائے۔  لیکن آخر میں مہاجرین کے بہاو کی وجہ سے ہمیں ایک خانہ جنگی کا سامنا ہے"۔

گیبریل نے کہا ہے کہ "ان غلطیوں کا آغاز امریکہ کے سابق صدر باراک اوباما کے دور میں ہوا۔ اوباما امریکہ سے اپنی یونٹوں کو پیچھے ہٹانا چاہتے تھے  اور اس انخلاء کے نتیجے میں متوقع خلاء کو پورا کرنے کے لئے انہوں نے YPGکے ساتھ مل کر کام کیا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ تمام تر تردید کے باوجود اوباما جانتے تھے کہ  PKK شام کے شمال پر قابض ہو جائے گی"۔

جرمنی کے سابق وزیر خارجہ سگمار گیبریل   نے کہا ہے کہ "ترکی اپنی شامی سرحد پر PKK حکومت کے قیام کی ہرگز اجازت نہیں دے گا اسے تمام فریقین بہت اچھی طرح جانتے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ PKK/YPG کو  فی الوقت طاقت کے جس خلاء کا سامنا ہے ترکی اس خلاء کو بھی پورا کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔ ترک فوجی اسی وجہ سے عفرین میں داخل ہوئے تھے"۔



متعللقہ خبریں