سربیا: ہزاروں افراد کی شرکت سے احتجاجی مظاہرے

مظاہرین ملک کے مختلف شہروں سے بلغراد میں آئے اور قومی اسمبلی کی عمارت کے سامنے جمع ہوئے جہاں  پولیس نے سخت حفاظتی اقدامات کر رکھے تھے

1182802
سربیا: ہزاروں افراد کی شرکت سے احتجاجی مظاہرے

سربیا کے دارالحکومت بلغراد میں کل ہزاروں افراد نے " 5 ملین میں سے صرف ایک" کے سلوگن کے ساتھ منعقدہ حکومت مخالف احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی۔

مظاہرین ملک کے مختلف شہروں سے بلغراد میں آئے اور قومی اسمبلی کی عمارت کے سامنے جمع ہوئے جہاں  پولیس نے سخت سکیورٹی اقدامات کر رکھے تھے۔

سابق صدر بوریس تادچ نے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کیا اور کہا کہ صدر الیگزینڈر ووجچ کی روح تاجر اور جمہوریت دشمن ہے۔

پورے احتجاجی مظاہرے کے دوران 100 سے زائد پولیس اہلکاروں نے قومی اسمبلی کی عمارت کو گھیرے میں لئے رکھا۔

اس سے متعلق جاری کردہ بیان میں سربیا کے وزیر داخلہ نیبوژسا سٹیفانووچ نے کہا ہے کہ پولیس کی وہاں موجودگی کا مقصد مظاہرین کے خلاف قوت کا استعمال کرنا نہیں بلکہ اسمبلی کی عمارت کو نقصان پہنچانے والوں کو روکنا تھا۔

سٹیفانو نے کہا ہے کہ مظاہرے میں تقریباً 7 ہزار 500 افراد نے شرکت کی۔ دیگر علاقوں سے آنے والی بسوں کو روکے جانے کا دعوی کیا جا رہا ہے لیکن دن بھر میں تقریباً 700 بسیں بلغراد پہنچی ہیں شرکت کا خواہش مند ہر کوئی مظاہرے میں شریک ہو سکتا تھا۔

واضح رہے کہ سربیا میں حکومت مخالف مظاہرے 19 ہفتہ قبل حزب اختلاف " سربیا سولو" نامی پارٹی کے  لیڈر بورکو سٹیفانووچ پر حملے کے بعد سے شروع ہوئے۔

ماہِ دسمبر کے آغاز سے لے کر اب تک ہر ہفتے کے روز دارالحکومت بلغراد  سمیت مختلف شہروں میں جمع ہونے والے ہزاروں مظاہرین صدر، اسمبلی اسپیکر اور وزیر اعظم سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

مظاہرین نے جاری کردہ بیان میں مطالبات کو پورا کرنے کے لئے حکومت کو 13 اپریل تک کی مہلت دی ہے اور کہا ہے کہ مطالبات پورے نہ ہونے کی صورت میں پورا سربیا سڑکوں پر نکل آئے گا۔



متعللقہ خبریں