نیوزی لینڈ میں حملوں کی حمایت کرنے والا برطانوی زیر حراست
کرسٹ چرچ میں 2 مساجد پر کئے گئے اور 50 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے دہشت گردی کے حملوں کے ساتھ تعاون کرنے والے برطانوی شہری کو حراست میں لے لیا گیا
نیوزی لینڈ کے شہر کرسٹ چرچ میں 2 مساجد پر کئے گئے اور 50 افراد کی ہلاکت کا سبب بننے والے دہشت گردی کے حملوں کے ساتھ تعاون کرنے والے برطانوی شہری کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
برطانوی پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان کے مطابق سوشل میڈیا بیان کے ذریعے نیوزی لینڈ کے اسلاموفوبیک حملوں کی حمایت کرنے والے ایک 24 سالہ شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
سال 2016 میں انتہائی دائیں بازو کے حامی عسکریت پسند کے ہاتھوں مرکزی حزب اختلاف پارٹی کی خاتون اسمبلی ممبر جو کوکس کی ہلاکت کے بعد پولیس اس نوعیت کی کاروائیوں کے خلاف اپنے روّیے کو سخت کر لیا تھا۔
ملک میں 2017 میں بھی انتہائی دائیں بازو کے حامی شخص ڈیرن اوسبورن نے لندن کے شمال میں فنزبری پارک میں مسجد کے سامنے اپنی گاڑی کو نمازیوں کے اوپر چڑھا دیا تھا جس کے نتیجے میں 53 سالہ مّکرم علی ہلاک ہو گیا تھا۔
ڈیرن اسبورن کا نام نیوزی لینڈ کے حملہ آور برنٹن ٹیرنٹ کے تیار کردہ نفرت آمیز مینی فیسٹو میں بھی "ذریعہ الہام " کے طور پر ظاہر کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ میں "نیشنل ایکشن " نامی نیونازی تنظیم کو دہشت گردی کی فہرست میں شامل کر لیا گیا تھا اور تنظیم کے اراکین کے خلاف آپریشنوں میں آن ڈیوٹی فوجیوں سمیت بعض افراد کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔
متعللقہ خبریں
یورپی یونین: ایران پر پابندیاں لگائی جائیں گی
یورپی یونین کا فیصلہ، اسرائیل پر حملے کی وجہ سے ایران پر پابندیاں لگائی جائیں گی