فرانس: لی ڈرین کے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بارے میں بیان کی غلط تفہیم کی گئی ہے

لی ڈرین نے اصل میں یہ کہنا چاہا ہے کہ خاشقجی  کے معاملے میں ابھی ہمارے پاس حقائق کو مکمل طور پر سامنے لانے والی  معلومات موجود نہیں ہیں اور قتل سے متعلق حقائق اس  وقت ترکی کے پاس موجود آڈیو ریکارڈنگ تک محدود نہیں ہیں: روزنامہ لے موندے

1087489
فرانس: لی ڈرین کے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بارے میں بیان کی غلط تفہیم کی گئی ہے

فرانس نے دعوی کیا ہے کہ وزیر خارجہ جین لی ڈرین کے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے بارے میں بیان کی غلط تفہیم کی گئی ہے۔

روزنامہ لے موندے  کی فرانس کی وزارت خارجہ  کے حوالے سے شائع کردہ خبر میں کہا گیا ہے کہ لی ڈرین نے اصل میں یہ کہنا چاہا ہے کہ خاشقجی  کے معاملے میں ابھی ہمارے پاس حقائق کو مکمل طور پر سامنے لانے والی  معلومات موجود نہیں ہیں اور قتل سے متعلق حقائق اس  وقت ترکی کے پاس موجود آڈیو ریکارڈنگ تک محدود نہیں ہیں۔

واضح رہے کہ صدارتی دفتر کے شعبہ مواصلات کے سربراہ پروفیسر ڈاکٹر فخر الدین آلتون  نے خاشقجی قتل کے بارے میں  لی ڈرین کے بیانات سے متعلق فرانسیسی خبر رساں ایجنسی AFP کے لئے  تحریری بیان جاری کیا تھا۔

بیان میں آلتون نے کہا تھا کہ ترکی کے خاشقجی قتل کے بارے میں اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق لی ڈرین کے بیانات حقائق کی عکاسی نہیں کرتے۔ ان کا ہمارے صدر جناب رجب طیب ایردوان پر سیاسی شعبدے بازیوں کا الزام لگانا بھی ناقابل قبول ہے۔

یاد رہے کہ سعودی صحافی جمال خاشقجی 2 اکتوبر کو اپنی شادی کے دفتری امور کے حل کے لئے استنبول میں سعودی قونصل خانے گئے جہاں انہیں قتل کر دیا گیا تھا۔



متعللقہ خبریں