جرمنی خاشقجی قتل کے پس پردہ حقائق آشکار ہونے تک سعودی عرب کو اسلحہ نہیں دے گا
جرمنی رواں سال میں سعودی عرب کو سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرنے والا دوسرا ملک ہے
جرمن چانسلر انگیلا مرکل نے اعلان کیا ہے کہ جرمن حکومت سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے پس پردہ حقائق کے منظر عام پر آنے تک سعودی عرب کو اسلحہ کی برآمدات نہیں کرے گی۔
مرکل نے چیکیہ کے دارالحکومت پراگ میں چیک وزیر اعظم اندریژ بابیش کے ہمراہ پریس کانفرس میں کہا ہے کہ جمال خاشقجی کا قتل ایک سفاکانہ حرکت ہے، جس چیز کا اظہار انہوں نے سعودی فرمانروا سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر بھی کیا ہے۔
اس موضوع کے بارے میں یورپی یونین کے اندر اب کے بعد کے لائحہ عمل کی بھی وضاحت کرنے والی مرکل نے بتایا کہ" بطور جرمنی ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ قتل کے حقائق شفاف طریقے سے منظر عام پر آنے تک اس ملک کو اسلحہ نہیں بھیجا جائیگا۔"
اس سے قبل جرمن وزیر اقتصادیات و توانائی پیٹر الت مائیر نے بھی جرمن نشریاتی ادارے دوچ لینڈ فنک سے انٹرویو میں کہا تھا کہ جرمنی نے ان شرائط کے ساتھ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی برآمدات کا فیصلہ کیا ہے اور اگر یورپی ممالک نے اس معاملے میں کوئی مشترکہ لائحہ عمل اپنایا تو پھر اس کے ریاض انتظامیہ پر اثرات زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ جرمنی رواں سال میں سعودی عرب کو سب سے زیادہ اسلحہ فروخت کرنے والا دوسرا ملک ہے۔