کیمیائی اسلحے کا استعمال بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے: جسٹن ٹروڈو

ہم، اسد انتظامیہ کی کیمیائی حملے کے استعمال کی صلاحیت کو ختم کرنے اور مستقبل میں اس سے مشابہہ حملوں کے سدباب کے لئے امریکہ، برطانیہ اور فرانس  کی طرف سے جاری تمام کوششوں کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہیں: جسٹن ٹروڈو

952983
کیمیائی اسلحے کا استعمال بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے: جسٹن ٹروڈو

ترقی یافتہ ترین 6 اقتصادی طاقتوں پر مشتمل جی۔7 تنظیم کے رکن ممالک کے حکمرانوں نے شام میں اسد انتظامیہ کی طرف سے 7 اپریل کو مشرقی الغوطہ میں کئے گئے  کیمیائی حملے کی مذمت کی ہے۔

کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے جی،7 کے ٹرم چئیرمین کی حیثیت سے دیگر تمام رہنماوں کے نام پر جاری کردہ بیان  میں کہا ہے کہ ہم جی۔7 اور یورپی یونین کی حیثیت سے شامی انتظامیہ کی طرف کئے گئے کیمیائی حملے کی پوری شدت سے مذمت کرتے ہیں۔

ٹروڈو نے کہا ہے کہ ہم، اسد انتظامیہ کی کیمیائی حملے کے استعمال کی صلاحیت کو ختم کرنے اور مستقبل میں اس سے مشابہہ حملوں کے سدباب کے لئے امریکہ، برطانیہ اور فرانس  کی طرف سے جاری تمام کوششوں کے ساتھ بھرپور تعاون کرتے ہیں۔

وزیر اعظم ٹروڈو نے بیان میں مزید کہا ہے کہ  کیمیائی اسلحے کا استعمال  کیمیائی اسلحے  کے سمجھوتے کی خلاف ورزی ہے  اور بین الاقوامی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسد انتظامیہ کی طرف سے  ماضی میں بھی کئے گئے کیمیائی حملے کی تکرار کی آزاد بین الاقوامی ماہرین کی طرف سے تصدیق کی جا چکی ہے اور ہم مقامی عوام کو دہشت زدہ کرنے اور انہیں زبردستی حکومتی موقف کو قبول کروانے کے لئے قصداً اختیار کی جانے والی    اسٹریٹجی کی مذمت کرتے ہیں۔

ٹروڈو نے کہا ہے کہ شام میں کیمیائی اسلحے کی موجودگی، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے 2118 نمبر کے فیصلے  اور کیمیائی اسلحے کے سمجھوتے کی رُو سے، غیر قانونی ہے۔ ہم کسی بھی جگہ، وقت اور شرط میں  اس اسلحے کو تیار کرنے یا  استعمال  کرنے والوں کے سزا کے بغیر رہنے کے خلاف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم شام میں جنگ کے سفارتی حل کی تلاش کے معاملے میں پُر عزم ہیں۔  ہم، 2254 نمبر کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلے اور جنیوا اعلامیہ کی رُو سے اقوام متحدہ کے شام کے لئے نمائندہ خصوصی سٹیفن ڈی مستورا  کی جامع اور قابل بھروسہ  سیاسی عبوری مرحلے  کی کوششوں کو قابل تعریف سمجھتے ہیں اور ان کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ مشرقی الغوطہ میں مخالفین کے زیر کنٹرول آخری مقام تحصیل دُوما میں شہری رہائشی آبادی پر 7 اپریل کو  شامی انتظامیہ  کی طرف سے کیمیائی اسلحے کے ساتھ  حملہ کیا گیا جس میں 78 شہری ہلاک ہو گئے تھے۔



متعللقہ خبریں