اسپین ، کشیدگی  میں مسلسل اضافہ

اسپین میں کشیدگی  دن بدن بڑھتی جا رہی ہے ۔

836966
اسپین ، کشیدگی  میں مسلسل اضافہ

اسپین میں کشیدگی  دن بدن بڑھتی جا رہی ہے ۔

کاتالونیا کی طرف سے یکطرفہ طور پرآزادی کا اعلان کرنے کے بعد بارسلونا اور سوّیا کی سڑکوں پر مظاہرے شدت اختیار کر گئے ہیں ۔ گریسیا چوک میں جمع ہونے والے  تقریباً ایک میلین  مظاہرین میں حکومت اور اتحاد کی حامی  پارٹیوں کے نمائندے بھی موجود تھے ۔

یورپی یونین نے حکومت اسپین کی حمایت کو جاری رکھنے کا اعادہ کیا ہے ۔

بارسلونا میں لاکھوں افراد نےا سپین کی یکجہتی کے حق میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اسپین کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور وہ اسپین کی قومی یکجہتی کے حق میں نعرے لگا رہے تھے ۔ قومی یکجہتی کے حق میں مظاہرے کاتالونیا کے لوگوں میں علیحدگی کے سوال پر تقسیم کی نشاندہی کرتے ہیں۔ دوسری جانب ایک حالیہ سروے کے مطابق اسپین سے علیحدگی کی مخالف کاتالونیا کی سیاسی جماعتوں کو معمولی برتری حاصل ہے ۔ کاتالونیا جوکہ پہلے سے ہی خودمختار ہے کے آدھے سے زائد رائے دہندگان نےا سپین سے علیحدگی کی مخالف کی ہے ۔ادھر کاتالونیا کے رہنما کارلیس پوج ڈیمونٹ نے کہا ہے کہ وہ آزاد کاتالونیا کی خاطر اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے جبکہ نائب صدر اورئیول جنقیوراس نے کہا ہے کہ ہسپانوی حکومت کی جانب سے برطرف کئے گئے صدر ڈیمونٹ علاقائی حکومت کے صدر ہیں اور وہ رہینگے ۔

یاد رہے کہ یکم اکتوبر کے ریفرنڈم کااسپین کی یکجہتی کے حامیوں نے بائیکاٹ کیا تھا۔

 دریں اثناء کتلونیا کے لیڈر کارلس پگڈومونٹ کو قید کرنے یا ان کے بیلجئیم سے پناہ کی درخواست دینے کی یہ افواہیں پھیل رہی ہیں ۔ بیلجئیم کے مہاجرین کے  امور کے وزیر فرانکن نے اس موضوع سے متعلق بیان دیتے ہوئےکہا کہ  اگر حالیہ صورتحال کو دیکھا جائے تو  حقیقت سے دور نہیں رہا جا سکتا ۔

 یاد رہے کہ کتلونیا کے لیڈر کو فرائض سے سبکدوش کر تے ہوئے ان کے اختیارات کو مرکزی حکومت کے حوالے کر دیا گیا ہے۔



متعللقہ خبریں