اسپین میں دہشت گردی کی بھیانک واردات ، 13 افراد ہلاک  100 زخمی

اسپین کے شہربارسلونا میں دہشت گردوں نے پیدل چلنے والوں کو گاڑی سے کچل ڈالا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور  100  زخمی ہوگئے  ہیں

792272
اسپین میں دہشت گردی کی بھیانک واردات ، 13 افراد ہلاک  100 زخمی

 کل اسپین کے شہربارسلونا میں دہشت گردوں نے پیدل چلنے والوں کو گاڑی سے کچل ڈالا جس کے نتیجے میں 13 افراد ہلاک اور    100  زخمی ہوگئے  ہیں ۔جن میں سے  15 کی حالت نازک بتائی جاتی ہے ۔

 ہسپانوی وزیراعظم ماریانو راجوئے نے اسے ’’جہادیوں کا حملہ‘‘ قرار دیتے ہوئے شدید الفاظ میں اس کی مذمت کی اور اسپین میں تین روزہ سوگ کا اعلان بھی کیا۔ انھوں  نےکہا کہ  دہشت گرد عوام کے اتحاد و یکجہتی کو ختم کروانے میں ہر گز کامیاب نہیں ہو سکیں گے ۔ داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ۔

 کل شام 5 بجے اسپین کے شہر بارسلونا کے تاریخی لاریمبلا سکوائر پر ایک  وین نے سیاحوں کو کچل ڈالا ۔واقعہ کے بعدعلاقے میں افراتفری مچ گئی،لوگ جانیں بچانے کیلئے دیوانہ وار بھاگتے رہے ۔وین ڈرائیوردوسرے ساتھی کے ہمراہ موقع سے فرار ہوگیا ۔ دہشتگردوں نے فرار ہونے کیلئے ایک دوسری وین کا استعمال کیا ۔واقعہ کے فوری بعد بارسلونا میں میٹرو اور ٹرین اسٹیشن جبکہ اہم سڑکیں بھی بند کردی گئیں۔پولیس نے اہم مارکیٹیں بھی بند کرنے کا پیغام جاری کردیا۔پولیس نے سوشل میڈیا پر شہریوں سے کہا کہ وہ گھروں میں رہیں اور سڑک پر نکلنے سے گریز کریں۔پولیس نے حملے میں استعمال ہونیوالی دو وینز کرائے پر حاصل کرنیوالے درس اکابر نامی فرانسیسی نوجوان سمیت دو افراد کو گرفتار کرلیا۔بارسلونا کے نواحی علاقے میں ایک کار نے چیک پوسٹ پر دو پولیس افسروں کو کچل ڈالا جس پر پولیس نے کار پر فائرنگ کردی۔فائرنگ میں کارسوا حملہ آور ماراگیا۔15 زخمیوں کی حالت نازک ہے ۔زخمیوں میں کئی بچے بھی شامل ہیں۔ایک حملہ آور کا تعلق مراکش سے بتایا جاتاہے ۔

 امریکہ نےا سپین کو مدد کی پیشکش کردی،وزیر خارجہ ریکس ٹیلر سن نے کہاکہ بارسلونا میں موجود امریکی شہریوں کوقونصلر رسائی فراہم کی جارہی ہے ،برطانوی وزیر اعظم نے بھی حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم  اسپین کیساتھ کھڑے ہیں۔متضاد اطلاعات کے مطابق حملہ آوروں نے ایک ترک کیفے میں متعدد لوگوں کو یرغمال بنالیا۔اس موقع پر فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔پولیس نے کیفے کو گھیرے میں لے لیا۔

یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب اسپین میں سیاحوں کی آمد عروج پر ہے ۔یورپ سے ہر سال ایک کروڑ دس لاکھ سے زائد سیاح بارسلونا کا رخ کرتے ہیں۔بارسلونا ا سپین کے شمال مشرقی علاقے کیٹالونیا کا دارالحکومت ہے ۔بارسلونا میں یکم اکتوبر کو ریفرنڈم ہونیوالا تھا جس میں یہ فیصلہ کیاجائے گا کہ اسے اسپین سے الگ ہونا چاہیے یا نہیں۔

مارچ 2004کے میڈرڈ حملوں کے بعد یہ ا سپین کی تاریخ کا دوسرا بدترین حملہ تھا۔میڈرڈ حملوں میں191افراد ہلاک ہوگئے تھے ۔

 



متعللقہ خبریں