شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے حوالے سے اقوام متحدہ کے فیصلے پر ترکیہ کا رد عمل

شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے علاقے میں اقوام متحدہ کی امن فورس کی سرگرمیاں محض  شمالی قبرصی حکام کی نیک نیتی کے فریم ورک کےدائرہ کار میں ہی سر انجام دی جا سکتی ہیں

2236428
شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے حوالے سے اقوام متحدہ کے فیصلے پر ترکیہ کا رد عمل

ترکیہ نے  جزیرہ قبرص میں اقوام متحدہ کی امن فورس کے مینڈیٹ کو مزید ایک سال کے لیے بڑھانے کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے فیصلے کے حوالے سے قبرصی ترک فریق کی منظوری  نہ لینے پر ردِعمل کا مظاہرہ کیا ہے۔

وزارت خارجہ نے مذکورہ فیصلے کے حوالے سے ایک  تحریری بیان جاری کیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ترکیہ نے مذکورہ فیصلے کے حوالے سے شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی وزارت خارجہ کے بیان کی حمایت کرنے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ "جبکہ اقوام متحدہ کی امن فورس کے مینڈیٹ میں توسیع کی گئی، اقوام متحدہ کے قائم کردہ طریقوں کے برعکس، اس بار بھی ترک قبرصی فریق کی منظوری نہیں لی گئی۔"

بیان میں درج ذیل عوامل پر بھی زور دیا گیا ہے:"ہم آپ کو یاد دلانا چاہیں گے کہ شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے علاقے میں اقوام متحدہ کی امن فورس کی سرگرمیاں محض  شمالی قبرصی حکام کی نیک نیتی کے فریم ورک کےدائرہ کار میں ہی سر انجام دی جا سکتی ہیں، اور ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ قانونی بنیادوں کا  فی الفور قیام ضروری ہے۔ ہم اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہم اس تناظر میں کہ شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی مکمل حمایت کریں گے۔ دوسری طرف، ہمیں اس بات پر شدید مایوسی ہوئی ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اس سال اپنی قرارداد میں امن فورس کے مینڈیٹ میں توسیع کرتے ہوئے، ایسے حل کے ماڈلز کا حوالہ دینے پر اصرار کیا ہے جن کی معیاد پوری ہو چکی  ہے اورکسی ممکنہ حل کے  ایجنڈے سے باہر ہو چکے ہیں۔ مسئلہ قبرص کا منصفانہ، دیرپا اور پائیدار حل زمینی حقائق کی بنیاد پر ہی تلاش کیا جا سکتا ہے۔ ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس حقیقت کو قبول کرے اور قبرصی ترک عوام کے خود مختار مساوات اور مساوی بین الاقوامی حیثیت کے بنیادی حقوق کی تصدیق کرے۔

 



متعللقہ خبریں