ترکیہ: غزّہ میں دیر سے ہی سہی، جنگ بندی کی صورت میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے

غزّہ میں دیر سے ہی سہی، جنگ بندی کی صورت میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے: اصلی گوون

2232666
ترکیہ: غزّہ میں دیر سے ہی سہی، جنگ بندی کی صورت میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے

اقوام متحدہ میں ترکیہ کی عبوری چارج ڈی افیئرز 'اصلی گوون' نے کہا  ہےکہ غزّہ میں دیر سے ہی سہی، جنگ بندی کی صورت میں امید کی کرن پیدا ہوئی ہے۔

گوون نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیل۔فلسطین تنازعے پر منعقدہ اعلیٰ سطحی اجلاس میں خطاب کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ"غزہ میں جنگ بندی امید کی کرن پیش کر رہی ہے۔ جنگ بندی معاہدے کا مکمل نفاذ، اس معاہدے کو مستقل بنانا اور غزہ میں فوری انسانی امداد کی فراہمی انتہائی اہم  مراحل ہیں"۔

گوون نے اسرائیل کے اپنے وعدوں پر کاربند رہنے اور مستقل جنگ بندی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غزہ سے اسرائیل کے انخلاء اور انسانی امداد کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔جاری غیر قانونی قبضہ اور فلسطینی عوام کے حقوق کی نفی تنازعے کے بنیادی عناصر ہیں۔ ترکیہ ان بنیادی مسائل کے حل کی مستقل حمایت کرتا ہے اور، مستقل امن کے لیے واحد قابل عمل حل، دو ریاستی نظریے پر قائم ہے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے ستمبر 2024 کے فیصلے سے ہم آہنگ شکل میں غیر قانونی قبضے کے خاتمے اور، بحیثیت اقوام متحدہ کے مکمل رکن کے،  فلسطین کو تسلیم کئے جانے  کے لیے کوششیں تیز کرنا ضروری ہے۔پچھلے 15 ماہ میں کیے گئے جرائم کو بغیر سزا کے نہیں چھوڑا جانا چاہیے۔ اجتماعی سزا، شہریوں کی ہلاکتیں اور امدادی کارکنوں پر حملوں کو معاف نہیں کیا جانا چاہیے"۔

مستقل اور جامع امن کے لیے فوری مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے گوون نے کہا ہے کہ"مسئلے کی بنیادی وجوہات کو حل کر کے ہم مشکلات کو ختم کر سکتے ہیں اور مشرق وسطی میں پائیدار امن کے لیے موزوں حالات پیدا کر سکتے ہیں۔ اس تناظر میں، ہم سلامتی کونسل کو اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی دعوت دیتے ہیں۔ ہمارا ملک ان کوششوں کی حمایت   اور فلسطینی عوام کے ساتھ تعاون کے دوام کا  عزم رکھتا ہے۔



متعللقہ خبریں