وزیر اعظم نیتن یاہو کا جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا ایک طویل ریکارڈ ہے
15 ماہ کے بعد امید ہے کہ غزہ کے لوگ قدرے سکھ کا سانس لے سکیں گے

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ اسرائیل بالخصوص وزیر اعظم نیتن یاہو کا جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا ایک طویل ریکارڈ ہے اور کہا کہ اس بار اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔
ایردوان نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ غزہ سے مثبت خبریں موصول ہوئی ہیں، جس نے دلوں میں لگی آگ پر کچھ پانی ڈالا ہے، کہا ہے "ہماری انتھک کوششوں اور تجاویز کے نتیجے میں، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ طے پا گیا۔ 15 ماہ کے بعد امید ہے کہ غزہ کے لوگ قدرے سکھ کا سانس لے سکیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی حکومت 467 دنوں سے جاری نسل کشی اور قتل عام کے باوجود غزہ کے عوام کی مزاحمت کے عزم کو توڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔
اسرائیل، خاص طور پر نیتن یاہو کا جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کا ایک طویل ریکارڈ ہونے کی یاد دہانی کراتے ہوئے ایردوان نے کہا، "اس بار اس کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔ غزہ میں ماضی کی واپسی کو روکنے کے لیے ہر ایک کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اسرائیل پر مسلسل دباؤ ڈالنا چاہیے۔
ایردوان نے کہا کہ ہم نے 467 دنوں کے دوران غزہ کے لوگوں کو ایک لمحے کے لیے بھی تنہا یا بے یارومددگار نہیں چھوڑا اور ہم جنگ بندی کی مدت کے دوران غزہ کے خون آلود زخموں پر مرہم رکھنے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ "ہم جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کرنے والوں کو ایک ایک کرکے جوابدہ ٹھہرانے کے لیے اپنی جدوجہد کو جاری رکھیں گے۔"