ترکیہ: دہشت گرد تنظیم YPG نے ہتھیار نہ پھینکے تو اپنی عاقبت سے بچ نہیں سکے گی
شام کے ساتھ ہمارے سینکڑوں سالہ برادرانہ تعلقات اور 911 کلو میٹر لمبی سرحد ہے۔ ہم اس ملک کو اس زاویے سے نہیں دیکھ سکتے جس زاویے سے مغربی ممالک دیکھ رہے ہیں: صدر اردوعان

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوعان نے کہا ہے کہ شام کے قدرتی وسائل پر قابض دہشت گرد تنظیم YPG نے اسلحہ نہ پھینکا تو لمحہ بہ لمحہ قریب آتے انجام سے بچ نہیں سکے گی ۔
صدر ا ردوعان نے حزب اقتدار 'جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ' پارٹی کے قومی اسمبلی گروپ اجلاس سے خطاب میں کہا ہے کہ "ترکیہ کا، کلیتاً جائز اور خاص طور پر انسانی وجوہات کے سبب، اپنے قریب ترین ہمسایہ ملک کے حالات میں دلچسپی لینا عین فطری ہے۔ اس ملک کے ساتھ ہمارے سینکڑوں سالہ برادرانہ تعلقات ہیں اور ہمارے درمیان 911 کلو میٹر لمبی سرحد ہے۔ ہم اس ملک کو اس زاویے سے نہیں دیکھ سکتے جس زاویے سے مغربی ممالک دیکھ رہے ہیں"۔
انہوں نے کہا ہے کہ "ہم، شامی عوام کے ہر طبقے کی طرح اپنے کُرد بھائیوں کے بھی تمام مسائل کے حل پر نگاہ رکھے ہوئے ہیں، اس معاملے کے ساتھ تعاون کرتے ہیں اور کُردوں کی سلامتی کی ضمانت ہیں"۔
صدر اردوعان نے کہا ہے "دہشت گرد تنظیم YPG شام کے قدرتی وسائل پر بھی قبضہ کئے ہوئے ہے۔ اگر یہ تنظیم خود کو فسخ کر کے گرفتاری پیش نہیں کرتی تو ہر لمحہ قریب آتی عاقبت سے بچ نہیں سکے گی۔ ہر کوئی اس علاقے سے پیچھے ہٹ جائے کیونکہ ہم اپنے شامی بھائیوں کے ساتھ مل کر داعش ، وائے پی جی اور تمام دہشت گرد تنظیموں کا سَر کُچل دیں گے"۔
خطاب میں صدر اردوعان نے اسرائیلی حملوں پر بھی بات کی اور کہا ہے کہ "اسرائیل سمیت، شامی زمین پر حملے کرنے والی، تمام طاقتوں کو اپنی متجاوز کاروائیوں سے فی الفور باز آ جانا چاہیے بصورتِ دیگر ہر ایک کو منفی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا"۔
انہوں نے کہا ہے کہ 15 مہینوں سے نسل کُشی کی لپیٹ میں آئے 'غزّہ' میں فائر بندی کی یقین دہانی پورے علاقے کے پائیدار امن و استحکام کے لئے ایک اہم موقع ہے"۔