شام کی آزادی نے ہمیں بھی بہت خوش کیا ہے: صدر رجب طیب اردوعان

شام کے ساتھ 911 کلومیٹر لمبی سرحد والے ملک کی حیثیت سے ہم نے اس ملک میں جھڑپوں کے منفی اثرات کو سب سے زیادہ محسوس کیا اور اس کی بھاری  قیمت ادا کی ہے: صدر اردوعان

2229210
شام کی آزادی نے ہمیں بھی بہت خوش کیا ہے: صدر رجب طیب اردوعان

ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوعان نے کہا کہ شام کی آزادی نے ہمیں بھی خوش کر دیا ہے۔

صدر اردوعان نے حزب اقتدار جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی کی ضلع  دینزلی میں منعقدہ  آٹھویں عام صوبائی کانگریس سے خطاب میں کہا ہے کہ شام میں اسد انتظامیہ کا خاتمہ ہو گیا ہے اور مخالفین نے دمشق کو فتح کر لیا ہے۔ 13 سالہ ظلم کا خاتمہ کرنے میں مخالفین کی کامیابی پر بحیثیت  ترکیہ  ہم بھی بہت  خوش ہیں۔ اس ملک کے ساتھ 911 کلومیٹر لمبی سرحد والے ملک کی حیثیت سے ہم نے شام میں جھڑپوں کے منفی اثرات کو سب سے زیادہ محسوس کیا ہے۔ ہم نے کئی شعبوں میں اس کی بھاری  قیمت ادا کی ہے"۔

انہوں نے کہا ہے  کہ غیر ملکی طاقتوں کی مدد سے دہشت گرد تنظیموں کو پروان چڑھایا گیا اور داعش کے بہانے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم پی کے کے/وائی پی جی کو اسلحہ بھیجا گیا۔ظالم اسد نے شام کو منشیات کی پیداوار کا ایک بڑا فارم بنا دیا تھا۔ میں یہاں موت اور تشدد کے مراکز میں تبدیل شدہ جیلوں اور عورتوں کے ساتھ زیادتی کا ذکر نہیں کر رہا۔۔۔شام میں ایک بڑا عوامی انقلاب رونما ہوا ہے جس سے ہر وہ شخص خوش ہوگا جس کے سینے میں پتھر کی جگہ دل دھڑک رہا ہے۔



متعللقہ خبریں