مصنوعی ذہانت نے حقیقی اور جعلی میں تمیز ختم کر دی ہے: آلتون
مصنوعی ذہانت نے جعلی مواد کو ایسی شکل دے دی ہے کہ اصل اور نقل میں فرق کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔ یہی وہ چیز ہے جو معاشروں کے اعتماد کو مجروح کر رہی ہے: فخرالدین آلتون

ترکیہ صدارتی محکمہ اطلاعات کے سربراہ فخرالدین آلتون نے کہا ہے کہ مصنوعی ذہانت نے جعلی مواد کو ایسی شکل دے دی ہے کہ اصل اور نقل میں فرق کرنا ناممکن ہو گیا ہے۔ یہی وہ چیز ہے جو معاشروں کے اعتماد کو مجروح کر رہی ہے۔
آلتون کا مقالہ بعنوان "ڈیجیٹل دور میں سچ کی جدوجہد" 24 ممالک کے ذرائع ابلاغ میں شائع ہوا ہے اور اس مقالے میں ڈیجیٹل شعبے میں آنے والی تبدیلیوں کے ساتھ پیدا ہونے والے مواقع اور چیلنجوں پر توجہ مرکوز کروائی گئی ہے۔
مقالے میں فخر الدین آلتون نے کہا ہے کہ"ڈیپ فیک" تیار کرنے کی اہل مصنوعی ذہانت نے اصل اور نقل کے درمیان فرق کو معدوم کر دیا ہے۔ اس چیز نےمعاشروں کے اعتماد کو مجروح کیا اور سچ کی تلاش کے بحران کو مزید گہرا کردیا ہے۔حقیقت اور جھوٹ میں تفریق ختم ہونے سے غلط معلومات، دھوکہ دہی اور اخلاقی خلاف ورزیوں کے تباہ کُن نتائج میں اضافہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ "بحیثیت ترکیہ ، ہم اپنے اسٹریٹجک مواصلاتی میکانزم کے ذریعے غلط معلومات کی روک تھام، سچ کے تحفظ اور بین الاقوامی رائے عامہ کو درست معلومات کی فراہمی کے لیے بھرپور کوششیں کر رہے ہیں"۔
آلتون نے کہا ہے کہ انسانیت کے مشترکہ مستقبل کی خاطر ضروری ہے کہ سچ، ضمیر اور انصاف کے اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ ترکیہ اس طرز فکر کے ساتھ نہ صرف اپنے علاقے میں بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک مثال بننا جاری رکھے گا۔