شامی مذاکرات میں PKK اوراس کی شاخیں ہماری مخاطب فریق نہیں ہو سکتیں: ترکیہ

علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی کسی بھی شاخ کو کسی بھی طرح شام میں بطور جائز فریق کے قبول نہیں کیا جا سکتا: وزیر خارجہ خاقان فیدان

2218510
شامی مذاکرات میں PKK اوراس کی شاخیں ہماری مخاطب فریق نہیں ہو سکتیں: ترکیہ

ترکیہ کے وزیر خارجہ خاقان فیدان نے کہا ہے کہ "علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی کسی بھی شاخ کو کسی بھی طرح شام میں بطور جائز فریق کے قبول نہیں کیا جا سکتا۔ شامی مذاکرات میں دہشت گرد تنظیم کی شاخیں ہماری مخاطب  فریق نہیں ہو سکتیں"۔

خاقان فیدان نے قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ 'دوحہ فورم 2024 ' میں شام کی صورتحال پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ "کل صبح بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے ساتھ' شام' ایک نئے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے۔ اب شامی عوام اپنے ملک کے مستقبل کی تشکیلِ نو کریں گے"۔

انہوں نے کہا ہے کہ "ترکیہ، شام کی قومی یکجہتی، استحکام، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو بہت اہمیت دیتا ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ شامی عوام کی خوشحالی بھی ہمارے لئے بے حد اہمیت کی حامل ہے۔ لاکھوں شامی ،جنہوں نے مجبوراً  اپنا ملک چھوڑا، اب اپنے وطن واپس جا سکتے ہیں"۔ فیدان نے مزید کہا  ہےکہ "نئی حکومت کی باقاعدہ تشکیل اور جامع  شمولیت کے اصول پر کبھی بھی سمجھوتہ نہیں ہونا چاہیے۔ اب باہمی اتحاد اور ملک کی تعمیرِنو کا وقت آ گیا ہے"۔

 شام کے تمام فریقوں کو حکومتی عمل میں شمولیت اور اس حوالے سے ترکیہ کے روابط سے متعلق  ایک سوال کے جواب میں فیدان نے کہا  ہےکہ شام کے شمال میں انتہائی جائز 'کُرد' فریق موجود ہیں اور وہ طویل عرصے سے مخالف قوتوں کا حصہ بنے ہوئے ہیں۔ لیکن PKK کی کوئی بھی شاخ کو نہ تو   شام میں کسی جائز فریق کے طور پر  دیکھا جا سکتا ہے اور نہ ہی  شامی مذاکرات میں یہ شاخیں کوئی مذاکراتی فریق بن سکتی ہیں۔



متعللقہ خبریں