سلطنت عمان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں:ایردوان
ترکیہ میں عمان کے سلطان ہیثم بن طارق کی میزبانی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایردوان نے کہا کہ عمان کے ساتھ مل کر ہم اپنے تعلقات کو ہر شعبے میں بہت اونچی سطح پر لے جانا چاہتے ہیں
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ میں اس بات پر زور دینا چاہتا ہوں کہ جب تک غزہ میں فوری، منصفانہ اور مستقل جنگ بندی نہیں کی جاتی ہم علاقائی اور عالمی امن حاصل نہیں کر سکیں گے۔
صدر ایردوان نے عمان کے سلطان ہیثم بن طارق کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی جو سرکاری دورے پر دارالحکومت انقرہ آئے تھے۔
ترکیہ میں عمان کے سلطان ہیثم بن طارق کی میزبانی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایردوان نے کہا کہ عمان کے ساتھ ہمارے تعلقات جن کے ساتھ ہمارے گہرے تاریخی اور برادرانہ تعلقات ہیں، تمام شعبوں میں فروغ پا رہے ہیں۔ اپنے برادر عزیزی کے ساتھ مل کر ہم اپنے تعلقات کو ہر شعبے میں بہت اونچی سطح پر لے جانا چاہتے ہیں۔
یہ وضاحت کرتے ہوئے کہ انہوں نے اپنی ملاقاتوں کے دوران مختلف شعبوں میں پھیلے تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کا جائزہ لیا ، ایردوان نے مزید کہا کہ ہم اپنے تعلقات کو ایک ادارہ جاتی فریم ورک دینا چاہتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ہم نے اعلیٰ سطحی اسٹریٹجک تعاون کے طریقہ کار سمیت ہمارے پاس دستیاب آپشنز پر تبادلہ خیال کیا۔ خارجہ تعلقات، معیشت، صنعت، سرمایہ کاری، صحت، ثقافت، زراعت اور مویشی پروری جیسے موضوعات پر ہمارے تعاون کو بہتر بنانے کے لئے 10 دستاویزات پر دستخط کیے گئے۔ مشترکہ اعلامیہ منظور کیا گیا۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ انہوں نے لبنان میں جنگ بندی کے حصول کے مقصد سے مذاکرات کے مثبت نتائج کا خیرمقدم کیا ہے ، صدر ایردوان نے کہا کہ میں ایک بار پھر اس بات پر زور دیتا ہوں کہ ہمارا ملک لبنان میں امن و استحکام کو یقینی بنانے کے لیے ہر قسم کی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ تاہم میں اس بات پر زور دینا چاہوں گا کہ ہم اس وقت تک علاقائی اور عالمی امن حاصل نہیں کر سکتے جب تک غزہ میں فوری، منصفانہ اور دیرپا جنگ بندی نہیں ہو جاتی۔ امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کے لیے ایک نیا اقدام شروع کرنے کا اعلان ایک طویل عرصے سے زیر التوا لیکن اہم قدم ہے۔. یقینا ہم غزہ میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے جو کچھ بھی کرنا ہے وہ کرنے سے نہیں ہچکچائیں گے۔
دوسری جانب ہیثم بن طارق نے خطے میں سلامتی اور استحکام کے قیام کو سب کی مشترکہ خواہش قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں علاقائی تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے اور اس تناظر میں عمان کی حیثیت سے ہم اپنے خطے سے متعلق بین الاقوامی امور پر ترکیہ کے موقف کی حمایت کا اظہار کرنا چاہتے ہیں۔