ترکیہ: صدر رجب طیب ایردوعان کی مزار اتاترک پر حاضری
صدر رجب طیب اردوعان نے مزارِ اتاترک پر حاضری دی، پھول چڑحائے اور احتراماً خاموشی اختیار کی
آج، جمہوریہ ترکیہ کے بانی غازی مصطفی کمال اتاترک کی 86ویں برسی ہے۔
10 نومبر کو اتاترک کی یاد میں ترکیہ اور بیرون ملک سفارتخانوں میں یادگاری تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔
عظیم رہنما اتاترک کی 86ویں برسی پر دارالحکومت انقرہ میں ان کے مزار 'آنت کبیر' پر سرکاری تقریب منعقد کی گئی۔
تقریب کا آغاز، سرکاری شخصیات کے شیروں والی گزرگاہ سے پیدل چلنے سے ہوا۔ صدر رجب طیب اردوعان نے مزار پر، سرخ اور سفید پھولوں سے چاند ستارے کی شبیہ میں بنا، گلدستہ رکھا۔
اتاترک کی وفات کے وقت یعنی 09:05 پر احتراماً خاموشی اختیار کی گئی اور قومی ترانہ پڑھا گیا۔
سرکاری شخصیات نے بعد میں میثاق ملی ٹاور کا دورہ کیا اور صدر اردوعان نے آنت کبیر کے یادگاری دفتر میں اپنے خیالات رقم کئے۔
"صدر ایردوعان نے لکھا ہے کہ محترم اتاترک، آپ کی ابدی دنیا میں رحلت کی 86ویں برسی پر ہم ایک بار پھر آپ کو دعائے رحمت و مغفرت کے ساتھ یاد کر رہے ہیں۔
جمہوریہ ترکیہ ہمارے پاس آپ اور تمام شہداء کی امانت ہے۔ اس ملک کو ہم ہر شعبے میں بلند کرنے، مضبوط کرنے، اور ارد گرد کے بحرانوں کے باوجود استحکام اور اعتماد کے ساتھ بڑھانے کے لیے پوری طاقت سے کام کر رہے ہیں۔ نئے عظیم ترکیہ کے ہدف اور ترکیہ صدی کے وژن کے ساتھ 85 ملین لوگ یک دل اور یک جان ہو کر اپنے شاندار ماضی سے زیادہ روشن مستقبل کی طرف سفر کوپُر اعتماد قدموں کے ساتھ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جب تک وطن کے چپّے چپّے پر امن، سکون، انصاف، ترقی اور بھائی چارے کا غلبہ نہیں ہو جاتا ہم بغیر رکے، بغیر تھکے چلتے رہیں گے۔ اللہ آپ کی روح کو شاد کرے"۔
صدر اردوعان 'اتاترک ثقافت، زبان اور تاریخ کے اعلیٰ ادارے' کی نئی عمارت میں متوقع یادگاری تقریب میں بھی شرکت کریں گے۔
سرکاری تقریب کے بعد آنت کبیرکو عوام کے لیے کھول دیا گیا۔
ترکیہ بھر سے آنے والے شہریوں نے اتاترک کے مزار کی زیارت کی، دعا کی اور احتراماً خاموشی اختیار کی۔
ملک بھر میں عظیم رہنما مصطفی کمال اتاترک کی برسی کی مناسبت سے تقریبات منعقد کی جا رہی ہیں۔
برسی کے موقع پر استنبول کے دولمہ باہچے محل میں اس کمرے کو بھی زائرین کے لئے کھول دیا گیا جہاں 86 سال قبل وقت اتاترک نے وفات پائی تھی۔
بارش کے باوجود کمرے کے باہر، اتاترک کے کمرے کی زیارت کے خواہشمند ،شہریوں کی لمبی قطاریں لگی رہیں۔