ترکیہ: حسن نصر اللہ کا قتل الحاق پالیسی کا سنگین نتیجہ ہے

اس طرح کے قتل بین الاقوامی قانون کو پامال کر رہے اور خطے کے نازک توازن کو مزید خطرے میں ڈال رہے ہیں: قورتولموش

2192553
ترکیہ: حسن نصر اللہ کا قتل الحاق پالیسی کا سنگین نتیجہ ہے

ترکیہ قومی اسمبلی کے اسپیکر نعمان قورتولموش نے کہا ہے کہ حزب اللہ تحریک کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی اسرائیل کی جانب سے کیے گئے حملے میں ہلاکت، قبضہ، تباہی اور الحاق کی پالیسی کا ایک سنگین نتیجہ ہے۔

قورتولموش نے سوشل میڈیا سے جاری کردہ  بیان میں کہاہے کہ  "لبنانی مذہبی رہنما اور حزب اللہ تحریک کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کو اسرائیل کی طرف سے قاتلانہ حملے کے ذریعے نشانہ بنایا جانا نہ صرف فلسطینی عوام کے خلاف بلکہ پورے خطے کے عوام کے خلاف سالوں سے جاری قبضہ، تباہی اور الحاق  پالیسی کا ایک سنگین نتیجہ ہے۔"

قورتولموش نے کہا ہے کہ اس طرح کے قتل بین الاقوامی قانون کو پامال کر رہے اور خطے کے نازک توازن کو مزید خطرے میں ڈال رہے ہیں۔ جو لوگ اس حقیقت کو نظر انداز کرکے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور اس کے گروہ کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں، وہ بھی اس کے ذمہ دار ہیں اور انہیں جواب دہ ہونا پڑے گا۔

قورتولمش نے کہا: "نسل کش نیتن یاہو کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ماحول میں اس حملے کا حکم دینا بین الاقوامی سلامتی کے نظام کے انہدام کا ایک تلخ اشارہ ہے۔ اسرائیلی حکومت کے نسل کشی تک پہنچے ہوئے جرائم کااحتساب نہ ہونے سے پیدا ہونے والا وحشیانہ اور غیر منصفانہ ماحول خطے کے تمام لوگوں کے مستقبل کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔ غزہ سے لے کر مغربی کنارے تک، اور وہاں سے پورے خطے تک پھیلنے والی مزاحمت کے پیچھے فلسطینی عوام کے جائز مطالبات ہیں۔ جب تک فلسطینی عوام کی آزادی کی خواہش پوری نہیں ہو جاتی مزاحمت جاری رہے گی۔ میں دعوی فلسطین کی خاطر اپنی جان دینے والے تمام شہداء کو حسن نصر اللہ کی صورت میں ایک بار پھر رحمت کے ساتھ یاد کرتا ہوں اور لبنانی عوام اور تمام فلسطینی دوستوں سے اظہارِ  تعزیت کرتا ہوں



متعللقہ خبریں