نیتن یاہو کے حمایتی تاحال جاری نسل کشی میں برابر کے شریک ہیں
"پولیس کی حفاظت میں مسجد ِ اقصی پر سینکڑوں بنیاد پرست اسرائیلیوں کا حملہ ایک گستاخانہ اشتعال انگیزی ہے۔ "
وزیر خارجہ حاقان فیدان نے کہا ہے ، " نیتن یاہو کے حمایتی تاحال جاری نسل کشی میں برابر کے شریک ہیں، ان کا بھی احتساب ہو گا۔"
فیدان نے مصری دارالحکومت قاہرہ میں عرب لیگ کے 162ویں وزرا ء خارجہ کے اجلاس سے خطاب کیا۔
فیدان نے کہا کہ القدس کے تشخص کو بدلنے اور قبلہ اول کی تاریخی حیثیت کو پامال کرنے کی اسرائیل کی کوششیں لاپرواہی کا مظہر ہیں، "پولیس کی حفاظت میں مسجد ِ اقصی پر سینکڑوں بنیاد پرست اسرائیلیوں کا حملہ ایک گستاخانہ اشتعال انگیزی ہے۔ "
فیدان نے اس بات پر زور دیا کہ اس طرح کی اشتعال انگیزیوں میں وزراء کا ملوث ہونا اسرائیلی حکومت کی اخلاقی زوال پذیری کی سطح کا مظہر ہے ، "ہر کسی کو یہ جان لینا چاہیے: مسلم امہ قبلہ اوّل کے اسلامی تشخص کو بچانے کے لیے ہر ممکنہ کوششیں کرے گی۔ اسی جذبے کے تحت اسرائیل کے اقدامات کو روکنے کے لیے ہم عالمی برادری پر دباؤ ڈالنے کی مشترکہ کارروائیوں کو جاری رکھیں گے۔"
انہوں نے یاد دہانی کرائی کہ ترکیہ نے غزہ کے مسئلے پر جنوبی افریقہ کی طرف سے دائر کردہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں مقدمے میں مداخلت کا اپنا اعلامیہ جمع کرایا ہے، غزہ میں خونریزی اسرائیل کو سابقہ حملوں میں سزا نہ دینے کا براہ راست نتیجہ ہے۔
وزیر خارجہ فیدان نے کہا:"اس بار مختلف لائحہ عمل اپنانا ہو گا۔ ذمہ داروں کا بین الاقوامی عدالتوں میں جوابدہ ہونا لازم و ملزوم ہے۔ ایک چیز واضح کرنے کی ضرورت ہے: جو لوگ نیتن یاہو کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں وہ بھی جاری نسل کشی میں ملوث ہیں۔ ان کا بھی احتساب ہو گا۔"