سلامتی کونسل میں افریقہ کو بھی نمائندگی دی جائے: ایردوان
صدر نے کہا کہ سلامتی کونسل کی تشکیل نو وقت کی ضرورت ہے جس میں افریقہ کو بھی نمائندگی ملنی چاہیئے،سلامتی کونسل میں اصلاحات کا ہونا عالمی امن و سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے
صدر رجب طیب ایردوان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ڈھانچے کو یکسر تبدیل کیا جانا چاہیے۔
صدر ایردوان نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کی افریقہ پوسٹ کا جواب دیا۔
اپنی پوسٹ میں ایردوان نے کہا، محترم سیکرٹری جنرل آج کے حالات کے ساتھ منصفانہ اور ہم آہنگ طریقے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کے بارے میں مخلصانہ اور بلند آواز سے اپنے خیالات کا اظہار کرنا دنیا کے لیے ایک منصفانہ نظام کی بحالی کے لیے بہت اہم ہے۔
صدر نے کہا کہ افریقی براعظم اور تمام افریقی عوام کو اس منصفانہ نظام میں حصہ ڈالنے کا موقع دیا جانا چاہیے،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ڈھانچہ عالمی امن اور سلامتی کو یقینی بنانے کے اپنے فرض کی ادائیگی سے بہت دور ہے، اس سے پہلے کہ دنیا میں ہمیں جنگ و جدل گھیر لے، ہمیں عالمی آبادی کو مزید تکلیف میں مبتلا اور بے گناہوں کا مزید خون بہائے بغیر اسے یکسر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے۔ انسانیت ہم سے یہی توقع رکھتی ہے، ہم ان توقعات کے جواب میں یہ کہتے رہیں گے کہ "دنیا 5 سے بڑی ہے" بطور ترکیہ ایک زیادہ منصفانہ دنیا کے قیام کےلیے اپنے تمام حلیف ممالک کی حمایت جاری رکھیں گے جو موجودہ حالات میں ایک منصفانہ بین الاقوامی نظام کے تحت سلامتی کونسل کی تشکیل نوکے لیے خلوص دل سے کوششیں کر رہے ہیں۔
سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے گوٹیرس نے بھی کونسل میں افریقہ کی نمائندگی کے حوالے سے بیان دیا اور اس بات پر زور دیا کہ ایسی اصلاحات کی فوری ضرورت ہے جس میں افریقہ کو کونسل میں نمائندگی دی جائے۔
متعللقہ خبریں
ترکیہ کے 81 اضلاع میں فلسطین کے ساتھ اظہارِ تعاون کے جلوس
استنبول کا جلُوس اُسکودار سے شروع ہوا اور اس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی