اسرائیلی وزیر خارجہ کا ترک صدر کو نشانہ بنانا ایک نفسیاتی بیماری ہے، حاقان فیدان

تم  جب تک رجب طیب ایردوان کا نام  بے گناہوں کا خون چوسنے والی اس گندی زبان پر لاتے رہو گے ،  ہم  ان کی  مزید حمایت کریں گے  اور زیادہ عزم کے ساتھ ان  کے پیچھے کھڑے رہیں گے

2170864
اسرائیلی وزیر خارجہ کا ترک صدر کو نشانہ بنانا ایک نفسیاتی بیماری ہے، حاقان فیدان
altun.jpg
cevdet yılmaz.png

وزیر خارجہ حاقان فیدان نے صدر رجب طیب ایردوان کوہدف  بنانے والی اسرائیلی وزیر خارجہ کی پوسٹ پر ردعمل کا اظہار کیا۔

فیدان نے ایکس سوشل میڈیا پراپنی پوسٹ میں کہا:

" یسرائیل کاٹز وزیر خارجہ کے طور پر کام کرنے کے بجائے مسلسل ہمارے ملک اور ہمارے صدر کو اپنے فریب کا نشانہ بنانا ایک نفسیاتی بیماری ہے۔اس شخص کی کابینہ میں موجودگی بہتان اور جھوٹ کے پلندوں کا مجموعہ  اور نسل کشی کرنے والی نیتن یاہو حکومت کی گستاخی اور بے شرمی کی یادگار ہے۔"

نائب صدرجودت یلماز  نے بھی اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر صدر ایردوان کو نشانہ بنانے والی کاٹز کی پوسٹ پر ردعمل کامظاہرہ  کیا۔

نائب صدر یلماز نے کہا:"مقبوضہ غزہ میں معصوم بچوں اور شہریوں کا قتل عام کرنے والے ترکیہ، ہمارے صدر کا نام،  آزادی اور جمہوریت کے تصور کا ذکر کرنے کے مجاز نہیں ہیں۔ ہر چیز کے ٹھیک ہونے والا دن ، فلسطینی عوام کے آزادی سے ہمکنار ہونے، نیتن یاہو انتظامیہ کے مظلوموں اور  نہتوں  کے خلاف سر زد کردہ جرائم کی  عالمی قوانین کے روبرو سزا پانے والا دن ہو گا۔"

صدارتی  محکمہ اطلاعات  کے ڈائریکٹر فخر الدین آلتون نے اس  معاملے پرX سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں درج ذیل کہا: "یہاں دیکھو، قاتل ذہنی مریض۔  تم  جب تک رجب طیب ایردوان کا نام  بے گناہوں کا خون چوسنے والی اس گندی زبان پر لاتے رہو گے ،  ہم  ان کی  مزید حمایت کریں گے  اور زیادہ عزم کے ساتھ ان  کے پیچھے کھڑے رہیں گے۔۔ تم جیسے خونی نسل کشی کے مرتکب قاتلوں سے ہمارے صدر اور ہمارے ملک کے پاس سیکھنے کو کچھ نہیں۔ ہمارے فلسطینی بھائیوں کے قتل عام اور اس ذلت آمیز نسل کشی کا احتساب ایک دن ضرور لیا جائیگا۔"

یاد رہے کہ کاٹز نے ایکس سوشل میڈیا پر صدر ایردوان کو  نشانہ بنانے والی ایک پوسٹ جاری کی تھی۔

اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے جب  ترکیہ کی جانب سے حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے لیے یوم سوگ کا اعلان کیا گیا تھا تو تل ابیب کے ترک  سفارت خانے میں ترک پرچم کو سرنگوں  کیے جانے کے بارے میں  سفارتکاروں کو ہدف بنانے والی ایک پوسٹ جاری کی تھی۔

 



متعللقہ خبریں