ترکیہ کی سفارتکاری کے نتیجے میں یرقیدیوں کا تبادلہ کیا گیا ہے: فخر الدین آلتون
فخرالدین آلتون نے ان خیالات کا اظہار اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر گزشتہ روز دارالحکومت انقرہ میں نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (MİT) کے زیر انتظام یرغمالیوں کے تبادلے کے آپریشن کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کیا

صدارتی اطلاعاتی ڈائریکٹر فخر الدین آلتون نے کہا کہ ترکیہ کی طرف سے دکھائی گئی سنجیدگی، جس نے حالیہ دنوں میں قیدیوں کے تبادلے کا سب سے جامع آپریشن کیا، خطے کے تمام مسائل کے حل کے لیے ایک مثال ہے۔
فخرالدین آلتون نے ان خیالات کا اظہار اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر گزشتہ روز دارالحکومت انقرہ میں نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (MİT) کے زیر انتظام یرغمالیوں کے تبادلے کے آپریشن کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ صدر رجب طیب ایردوان کی قیادت میں بین الاقوامی میدان میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا ہے کہ وہ ایک طاقتور سفارتی قوت کی حیثیت رکھتا ہے جو مختلف ممالک کے ساتھ مختلف شکلوں میں تعلقات استوار کر سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ مختلف اداکاروں کے ساتھ موثر تعاون کے ذریعے اس سفارتی صلاحیت کو امن اور استحکام کی خدمت میں استعمال کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل تک، ترکیہ نے 7 مختلف ممالک کے 26 افراد کے تبادلے کے ذریعے حالیہ دنوں میں قیدیوں کے تبادلے کا سب سے وسیع آپریشن کیا ہے۔ ترکیہ نے ان انتہائی حساس مذاکرات کے انتظام میں جس سنجیدگی کا مظاہرہ کیا ہے، اس نے تمام مسائل کے حل کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ خطے میں ترک انٹیلی جنس، عالمی مقابلہ اور دشمنی کے درمیان اس نے اس تاریخی آپریشن کے لیے مکالمے اور ثالثی کے راستے قائم کیے ہیں، جس کے لیے ہمارے ملک نے ایک بار پھر یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ مختلف فریقوں کے ساتھ ایک قابل اعتماد شراکت دار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ تمام بین الاقوامی تنازعات میں کھلے ڈائیلاگ چینلز کو برقرار رکھنے اور تمام فریقوں کی شرکت کو آسان بنانے اور ثالثی کی سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لیے پرعزم ہے۔