ترکیہ: امریکہ میں صدر ایردوان کی دو طرفہ ملاقاتیں
صدر ایردوان نے ٹرکش ہوم میں دو طرفہ ملاقاتوں کا سلسلہ جارجیا کے وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات سے شروع کیا









ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے اقوام متحدہ جنرل کمیٹی اجلاس سے قبل امریکہ میں بھاری ڈپلومیسی ٹریفک شروع کر دی ہے۔
نیویارک میں واقع ٹرکش ہوم میں انہوں نے دو طرفہ ملاقاتوں کا سلسلہ جارجیا کے وزیر اعظم 'عراقلی گاریباش ویلی ' کے ساتھ ملاقات سے شروع کیا۔
مذاکرات میں صدر ایردوان نے کہا ہے کہ ہم، باکو۔تبلیس۔قارس ریلوے لائن کے جلد از جلد فعال ہونے کے منتظر ہیں۔
انہوں نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی حجم کو 3 بلین ڈالر سے بڑھا کر 5 بلین ڈالر کرنے کے امکان کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ جارجیا میں فیتو دہشت گرد تنظیم کے اسکولوں کو بند اور مالی اثاثوں کو منجمد کیا جانا نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ اس معاملے میں جارجیا حکومت کے اقدامات قابلِ تعریف ہیں۔
صدر ایردوان نے ٹرکش ہوم میں، امریکہ میں مقیم، آہسکا ترکوں کے ساتھ بھی ملاقات کی۔
ملاقات میں انہوں نے کہا ہے کہ 24 فروری 2022 سے جاری روس۔یوکرین جنگ کےدوران ہم 4 ہزار آہسکا ترکوں کو ترکیہ لا چکے ہیں اور انہیں ترکیہ کی شہریت دینے کے لئے ضروری اقدامات کر رہے ہیں"۔
صدر ایردوان کے ایک مہمان خلائی رسل و رسائل کمپنی اسپیس ایکس کے منتظم اعلیٰ ایلن مسک تھے۔
ملاقات میں صدر ایردوان نے مسک کو ٹیکنالوجی کے شعبے میں ترکیہ کے اختراعی کاموں سے آگاہ کیا۔
انہوں نے ترکیہ کی مقامی گاڑی TOGG کے سڑکوں پر آنے سے ٹیسلا کے بھی ترکیہ کی منڈیوں میں داخل ہونے کی یاد دہانی کروائی اور مسک کو ترکیہ میں ٹیسلا کی ساتویں فیکٹری لگانے کی دعوت دی ہے۔
علاوہ ازیں صدر ایردوان نے مسک کو 27 ستمبر سے یکم اکتوبر کے دوران ازمیر میں متوقع خلائی ٹیکنالوجی و ایوی ایشن فیسٹیول 'ٹیکنو فیسٹ' میں بھی مدعو کیا ہے۔
ٹرکش ہوم سے روانگی کے وقت صدر ایردوان نے مسک کو اپنی "زیادہ عادل دنیا ممکن ہے" نامی کتاب اور صدارتی محکمہ اطلاعات کی مرتب کردہ " ترکیہ کی اقوام متحدہ اصلاحات تجاویز" نامی کتاب پیش کی۔
ملاقاتوں کے بعد صدر رجب طیب ایردوان نے ترک۔امریکن قومی رہنمائی کمیٹی کی طرف سے منعقدہ پروگرام سے خطاب کیا۔
خطاب میں ان کے ایجنڈے پر ترکیہ۔امریکہ تعلقات اور روس۔یوکرین جنگ کے موضوعات تھے۔
انہوں نے ترکیہ۔امریکہ تعلقات میں بتدریج فروغ کا ذکر کیا اور روس۔یوکرین جنگ کے بارے میں کہا ہے کہ "اس جنگ میں اختیار کردہ موقف سے ہم نے دنیا بھر کی تعریف و تحسین حاصل کی ہے۔ ہم نے قیدیوں کے تبادلے اور بحیرہ اسود اناج راہداری سمجھوتے سمیت متعدد سفارتی کامیابیاں حاصل کی ہیں"۔
صڈر رجب طیب ایردوان نے بعض یورپی ممالک میں قرآن کریم پر حملوں کے خلاف بھی سخت ردعمل کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ " فکری آزادی کے پردے میں 2 بلین مسلمانوں کے مقدسات پر حملے کو ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا"۔
متعللقہ خبریں

ترکیہ: پنجہ۔کلید آپریشن کے علاقے میں 2 دہشت گرد غیر فعال
عراق کے شمال سے دہشت گردوں کی صفائی موئثر اور مصّمم شکل میں جاری ہے: ترکیہ وزارت دفاع