سوئس سفیر جین ڈینیئل روچ کو وزارت خارجہ میں طلب کرلیا گیا
ملاقات کے دوران، سفیر روچ پر زور دیا گیا کہ صدر ایردوان کو نشانہ بنانے والی یہ اشتعال انگیز کارروائی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں
سوئٹزرلینڈ کے شہر زیورخ میں صدر رجب طیب ایردوان کو نشانہ بنانے والے اشتعال انگیز مظاہرے کے بعد انقرہ میں سوئس سفیر جین ڈینیئل روچ کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا ہے۔
سفارتی ذرائع سے حاصل کردہ معلومات کے مطابق زیورخ میں صدر ایردوان کو نشانہ بنانے والے پتلے کو جلانے اور بینر کھولنے کے واقعے کے بعد انقرہ میں سوئس سفیر روچ، ںاء وزیر خارجہ اور یورپی یونین کے امور کے چئیرمین مہمت کمال بوزے کی جانب سے وزارت میں طلب کیا گیا۔
ملاقات کے دوران، سفیر روچ پر زور دیا گیا کہ صدر ایردوان کو نشانہ بنانے والی یہ اشتعال انگیز کارروائی کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔ اس بات پر زور دیا گیا کہ ایسی اشتعال انگیز کارروائیوں کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے، اور یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ واقعے کی تحقیقات شروع کی جائیں، مجرموں کی نشاندہی کی جائے اور ضروری کارروائیاں جلد کی جائیں۔
دوسری جانب جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی (اے کے پارٹی) کے نائب چیئرمین اور پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر ایک بیان میں سوئٹزرلینڈ میں اشتعال انگیزی کی مذمت کی۔
عمر چیلک نے کہا ہے کہ ہم سوئٹزرلینڈ میں دہشت گرد تنظیم PKK کے حامیوں کی طرف سے ترکیہ کے پرچم صدر رجب طیب ایردوان کے پتلے جلانے کے گھناؤنے حملے کی مذمت کرتے ہیں۔