ترکیہ: ہمیں، کوسووا کے شمال میں درپیش واقعات پر تشویش ہے
علاقائی تناو میں کمی اور پائیدار امن و استحکام کے قیام کا واحد طریقہ تاحال جاری مذاکراتی مرحلے کو آگے بڑھانے میں مضمر ہے: ترکیہ وزارت خارجہ

ترکیہ نے کوسووا کے شمال میں پیش آنے والے واقعات سے متعلقہ تمام فریقین سے پُر تشدد واقعات اور تناو میں اضافہ کرنے والے اقدامات سے پرہیز کرنے کی اپیل کی ہے۔
ترکیہ وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں، کوسووا کے شمال میں درپیش واقعات پر تشویش ہے۔ ان واقعات سے علاقائی سلامتی اور استحکام کو نقصان پہنچا ہے۔
بیان میں تمام فریقین سے پُر تشدد اقدامات اور تناو میں اضافہ کرنے والی کاروائیوں سے بچنے کی اپیل کی گئی اور کہا گیا ہے کہ "ہم، حالات کو بے مہار ہونے سے روکنے کے لئے، کوسووا امن فورس کے تعمیری کردار کو سراہتے ہیں۔ پُر تشدد واقعات میں امن فورس کے بعض اہلکاروں کے معمولی زخمی ہونے پر ہمیں افسوس ہے"۔
مزید کہا گیا ہے کہ "علاقائی تناو میں کمی اور پائیدار امن و استحکام کے قیام کا واحد طریقہ تاحال جاری مذاکراتی مرحلے کو آگے بڑھانے میں مضمر ہے"۔
واضح رہے کہ کوسووا کے شمال میں سربوں نے البانیہ کے نئے بلدیہ میئر کو نامنظور کر دیا اور اسے فرائض کا آغاز کرنے سے روکنے کی کوشش کی تھی۔ سربوں نے زویچان، زوبینپوتوک اور لیپوساوچ میں احتجاجی مظاہرے کئے جو تشدد میں تبدیل ہو گئے تھے۔
مظاہرین نے بلدیہ کی عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جس پر کوسووا پولیس نے مظاہرین کے خلاف آنسو گیس کا استعمال کیا تھا۔ مظاہرے میں بیسیوں مظاہرین زخمی ہو گئے تھے۔
مظاہرین نے نیٹو سے منسلک کوسووا امن فورس کے فوجیوں اور پولیس پر حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں نیٹو امن فورس کے 25 فوجی زخمی ہو گئے تھے۔
واضح رہے کہ کوسووا نے 2008 میں یک طرفہ شکل میں اعلان آزادی کر دیا تھا تاہم سربیا اسے تسلیم نہیں کرتا اور کوسووا کو اپنا حصہ قرار دیتا ہے۔ وقتاً فوقتاً سربیااور کوسووا ایک دوسرے کے مدّ مقابل آتے رہتے ہیں۔
2011 میں یورپی یونین کی ثالثی میں شروع ہونے والے بلغراد۔پریشتینا مذاکراتی مرحلے کے ساتھ، تعلقات کو معمول پر لانے اور آخر کار دونوں ملکوں کے ایک دوسرے کو تسلیم کر سکنے کے لئے، کوئی درمیانی راستہ تلاش کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔