ماسکو میں چار فریقی اجلاس میں شامی باشندوں کی واپسی کے پلان پر غور کیا جائے گا: چاوش اولو

وزیر چاوش اولو نے کہا کہ ترکیہ میں موجود شامی مہاجرین کو بحفاظت واپس جانا چاہیے اور وہ اس کے لیے کام کر رہے ہیں

1984240
ماسکو میں چار فریقی اجلاس میں شامی باشندوں کی واپسی کے پلان پر غور کیا جائے گا: چاوش اولو

وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے کہا کہ روس کے دارالحکومت ماسکو میں منعقد ہونے والے چار فریقی اجلاس میں ترکیہ میں موجود شامی پناہ گزینوں کی محفوظ واپسی اور اس کے لیے ضروری بنیادوں کی تیاری جیسے امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

ایک ٹیلی ویژن چینل پر ایجنڈے کا جائزہ پیش کرتے ہوئے  وزیر خارجہ چاوش اولو   نے کہا کہ ترکیہ، روس، ایران اور شام میں اسد حکومت کے وزرائے خارجہ کی سطح پر 10 مئی کو ماسکو میں منعقد ہونے والی چار طرفہ سربراہی کانفرنس  میں ترکیہ میں آباد  شامی پناہ گزینوں کو ان کے ممالک میں بھیجنے اور اس کے لیے ضروری گراؤنڈ تیار کرنے کے معاملات پر بات چیت کی جائے گی۔

وزیر چاوش اولو نے کہا کہ ترکیہ میں موجود شامی مہاجرین کو بحفاظت واپس جانا چاہیے اور وہ اس کے لیے کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  550 ہزار شامی پناہ گزین شمالی شام کے ان علاقوں میں واپس آچکے ہیں جنہیں ترکیہ نے دہشت گردی سے پاک کر دیا ہے، چاوش اولو نے کہا کہ  باقی رہ جانے والے شامی باشندوں کی واپسی کے لیے  اقوام متحدہ اور یورپی یونین کے ساتھ ساتھ اسد حکومت کے ساتھ تعاون کی ضرورت ہے۔

میولود چاوش اولو  نے کہا کہ شامی پناہ گزینوں کو ایک منصوبہ بندی کے دائرہ کار  میں ان باشندوں کو بہتر طریقے سے  اپنے ملک واپسی کا بندو بس کیا جا نا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ  اسد حکومت نے پہلے شامی باشندوں کی ان کے ممالک میں واپسی کے لیے عام معافی جاری کی تھی، چاوش اولو نے کہا کہ واپسی کا یہ عمل اقوام متحدہ کے تعاون سے اور شفاف طریقے سے انجام دیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اسد انتظامیہ ان باشندوں کی واپسی کی خواہاں ہے لیکن ان  کی واپسی کے لیے جان کی حفاظت کے مسئلے  کو حل کرنے کی ضرورت ہےلیکن  اس وقت اسد انتظامیہ اس معاملے کی طرف بھر پور توجہ نہیں دے رہی ہے۔ماسکو میں 



متعللقہ خبریں