ترکیہ شام میں سیاسی و زمینی سالمیت کا دفاع کرنے والا ملک لہے، سیدات اونال
زلزلوں نے شام میں پہلے سے ہی نازک صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے اور انسانی ضروریات کو نازک موڑ پر لا کھڑا کیا ہے

ترکیہ کے اقوام متحدہ میں دائمی مندوب سیدات او نال کا کہنا ہے کہ شام کی سیاسی و زمینی سالمیت کے نظریے اور وابستگی کو جاری رکھنے والا ترکیہ پی کے کے۔ وائے پی جی اور داعش کی طرح کی دہشت گرد تنظیموں کے علیحدگی پسند ی کے ایجنڈے کو حزیمت سے دو چار کرنے کے معاملے میں اٹل ہے۔
اونال نے اقوام متحدہ کای سلامتی کونسل میں شام کے موضوع پر منعقدہ نشست سے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ شام میں خانہ جنگی 13 ویں سال میں داخل ہو چکی ہے، شامی عوام جنگ اور بے گھر ہونے کی تکلیف سے دوچار ہیں۔
6 فروری کو آنے والے زلزلوں سے قبل بھی شام میں انسانی صورت حال انتہائی خستہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے اونال نے کہا، "زلزلوں نے پہلے سے ہی نازک صورتحال کو مزید بگاڑ دیا ہے اور انسانی ضروریات کو نازک موڑ پر لا کھڑا کیا ہے۔ اس صورتحال نے اقوام متحدہ کی سرحد پار امدادی سرگرمیوں کے دوام کو مزید اہمیت دلائی ہے۔"
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کوئی بھی شام میں جاری بحران سے لاتعلق نہیں رہ سکتا، اونال نے کہا کہ سیاسی عمل کو بحال کیا جانا چاہیے۔
انہوں نے مزید کہا کہ" سیاسی پناہ کے متلاشیوں کی محفوظ، رضاکارانہ اور باوقار واپسی کے لیے موزوں حالات پیدا کرنا بحران کا مستقل حل تلاش کرنے کی کوششوں کا حصہ ہونا چاہیے، جو کہ پوری عالمی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔"
متعللقہ خبریں

ترکیہ کے 13 ویں صدر، رجب طیب ایردوان منتخب
غیر سرکاری اعداد و شمار کے مطابق انتخابات میں شراکت کا تناسب 85 فیصد کے قریب رہا ہے

غیر حتمی نتائج کے مطابق فتح یاب ہونے والے صدر ایردوان کا پہلا بیان
مزید 5 برسوں تک ملکی نظم و نسق کو ہمارے ہاتھ میں دینے والے قوم کے ہر فرد کا شکریہ ادا کرتا ہوں"