غیر ممالک میں ترک سفارتخانوں میں تعیزتی کتاب پر عالمی رہنماوں کے تاثرات
ترکیہ میں 6 فروری کو دس صوبووں میں آنے والے زلزلے کے بعد متعدد یورپی رہنماؤں اور حکومتی عہدیداروں نے زلزلے کے بعد ترکیہ کے بیرون ملک نمائندوں میں کھولی گئی تعزیتی کتابوں میں ترک عوام کے ساتھ اظہارِ تعزیت اور یکجہتی کے پیغامات تحریر کیے ہیں
ترکیہ میں 6 فروری کو دس صوبووں میں آنے والے زلزلے کے بعد متعدد یورپی رہنماؤں اور حکومتی عہدیداروں نے زلزلے کے بعد ترکیہ کے بیرون ملک نمائندوں میں کھولی گئی تعزیتی کتابوں میں ترک عوام کے ساتھ اظہارِ تعزیت اور یکجہتی کے پیغامات تحریر کیے ہیں۔
اقوام متحدہ (یو این) کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے ٹرکش ہاوس میں کھولی گئی تعزیتی کتاب میں لکھا، ’’میں ترکیہ اور شام میں تباہ کن زلزلوں میں جانیں گنوانے والوں کے خاندانوں اور لواحقین سے دلی تعزیت پیش کرتا ہوں۔
گوٹیرس نے کہا کہ انہوں نے شامی مہاجرین کے تئیں ترک عوام کی بے پناہ سخاوت کا مشاہدہ کیا اور کہا، ’’لاکھوں پناہ گزینوں کو قبول کیا گیا، ان کی حفاظت کی گئی، ان کے ساتھ سب کچھ شیئر کیا گیا ہے یہ فیض بین الاقوامی برادری سے اسی یکجہتی اور عزم کی مستحق ہے۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان، واشنگٹن میں یونانی سفیر الیگزینڈرا پاپاڈوپولو، اور کانگریس کے کچھ اراکین اور کاروباری شخصیات نے زلزلے کے باعث واشنگٹن میں ترک سفارت خانے کا دورہ کیا، تعزیت کا اظہار کیا اور تعزیتی کتاب پر دستخط کئے۔
یورپی یونین کے اعلیٰ نمائندے برائے خارجہ تعلقات اور سیکیورٹی پالیسی جوزپ بوریل بھی برسلز میں ترک سفارت خانے گئے اور زلزلے کی تباہی کے باعث کھولی گئی تعزیتی کتاب پر دستخط کیے۔
اپنی تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے بوریل نے کہا کہ "آپ یورپی یونین کی مضبوط یکجہتی پر بھروسہ کر سکتے ہیں۔ ہم اس سانحہ میں ترکیہ اور شامی عوام کے ساتھ ہیں۔
رومانیہ کے صدر Klaus Iuohannis نے بخارسٹ میں ترک سفارت خانے کا دورہ کیا اور ان لوگوں سے اظہار تعزیت کیا جو اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔ یہاں رکھی گئی تعزیتی کتاب پر دستخط کرتے ہوئے، Ioahannis نے کہا کہ جب کہ زلزلہ زدگان کی مدد کے لیے مہم چلائی جاتی ہے، ٹیمیں بھی زلزلہ زدہ علاقے میں جا کر کام میں مدد کرتی ہیں۔ ترکیہ میں آنے والے ان زلزلوں سے متاثر ہونے والے ہزاروں زلزلہ متاثرین اور ان کے خاندانوں کے ساتھ، ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔ رومانیہ ترکیہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ ہماری ٹیمیں اور طبی عملہ زندہ بچ جانے والوں اور ان کے اہل خانہ کی تلاش میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ گہرے دکھ کے اس لمحے میںہم ترک عوام کے ساتھ ہیں۔
سویڈن کے وزیر اعظم الف کرسٹرسن نے بھی سٹاک ہوم میں ترک سفارتخانے کا دورہ کیا اور زلزلے میں جانوں سے ہاتھ دھونے والوں سے اظہار تعزیت کیا۔
یہاں رکھی گئی تعزیتی کتاب پر دستخط کرنے والے کرسٹرسن نے کہا، "میں ترکیہ میں زلزلے کے بعد جان سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں کے خاندانوں اور ترکی کے عوام سے تعزیت کرتا ہوں۔ میرے خیالات زخمیوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
یونانی نائب وزیر خارجہ Miltiadis Varvicyotis نے یونانی حکومت کی جانب سے ترکیہ کے ایتھنز سفارت خانے میں کھولی گئی تعزیتی کتاب پر دستخط کیے۔Varvicyotis نے اپنی تعزیتی کتاب میں لکھا کہ یونانی عوام اور یونانی حکومت کی جانب سے، میں یونانی عوام اور یونانی حکومت کی جانب سے ان لوگوں کے لیے اپنے مخلصانہ تعزیت کا اظہار کرنا چاہتا ہوں جو ترکیہ میں دو تباہ کن زلزلوں کے نتیجے میں المناک طور پر اپنی جانیں گنوا بیٹھے ہیں۔ ہم یکجہتی اور لوگوں کی زندگیاں بچانے میں ہر ممکن مدد کریں گے۔
اپنی تعزیتی کتاب میں اپنے پیغام میں، Varviçyotis نے ترکیہ کی زبان میں جلد صحت یاب ہونے کے الفاظ تحریر کیے۔
کروشیا کے وزیر اعظم آندریج پلینکووچ نے زگریب میں ترک سفارت خانے میں کھولی گئی تعزیتی کتاب پر بھی دستخط کیے اور ترک عوام سے تعزیت کا اظہار کیا۔
بوسنیا اور ہرزیگوینا میں، سراجیوو کینٹن کے حکام نے سرائیوو میں ترک سفارت خانے میں کھولی گئی تعزیتی کتاب پر دستخط کیے۔
آئرش صدر مائیکل ہیگنس نے بھی ڈبلن میں ترک سفارت خانے کا دورہ کیا اور تعزیت کا اظہار کیا، تعزیتی کتاب پر دستخط کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ ترک عوام کے ساتھ اتحاد اور یکجہتی میں ہیں۔
ازبکستان کے صدر Şevket Mirziyoyev نے تاشقند میں ترک سفارت خانے میں کھولی گئی تعزیتی کتاب پر دستخط کیے اور کہا کہ ان کا ملک ترکیہ کو تمام ضروری مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے جو زلزلے سے متاثر ہوا ہے۔
بلغراد میں ترک سفارت خانے میں کھولی گئی تعزیتی کتاب پر دستخط کرنے والے سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچک نے ایک بیان میں کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں اور آنے والے دنوں میں بہت کچھ کریں گے۔
روسی ایوان صدر (کریملن) کے ترجمان دمتری پیسکوف نے بھی ماسکو میں ترک سفارت خانے کا دورہ کیا تاکہ زلزلے میں جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھنے والوں سے اظہار تعزیت کیا جا سکے۔ تعزیتی کتاب پر دستخط کرتے ہوئے پیسکوف نے کہا کہ وہ زلزلے کی وجہ سے مستقبل میں ترکیہ کی مدد کے لیے تیار ہیں اور کہا کہ "ہم ترک عوام کے ساتھ مل کر سوگ منا رہے ہیں ۔ ترکیہ ایک قابل قدر اور اہم پڑوسی ہے، ہم تاریخ کے حوالے سے ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔