ترکیہ کے بغیر نیٹو کا تصّور ہی محال ہے: آقار

ترکیہ کے بغیر نیٹو کا تصّور ہی محال ہے۔ ہم 70 سالوں سے ایک آزمائی ہوئی ملت اور آزمائی ہوئی فوج  ہیں: وزیر دفاع حلوصی آقار

1934016
ترکیہ کے بغیر نیٹو کا تصّور ہی محال ہے: آقار

ترکیہ کے وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ ترکیہ کے بغیر نیٹو کا تصّور ہی محال ہے۔

معروف برطانوی جریدے فنانشیئل ٹائمز  کے لئے انٹرویو میں آقار نے نیٹو میں ترکیہ کی حیثیت  پر بات کی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکیہ کے بغیر نیٹو کا خیال تک ممکن نہیں ہے۔ ہم 70 سالوں سے ایک آزمائی ہوئی ملت  اور آزمائی ہوئی فوج  ہیں۔ ہم نے آج تک نیٹو اتحاد کو کروائی گئی یقین دہانیوں سے رو گردانی  نہیں کی۔ اب تک  نہ تو نیٹو اتحاد کے خلاف کوئی کاروائی  کی ہے اور نہ ہی کریں گے۔

آقار نے کہا ہے کہ ہم نیٹو کی توسیع کے خلاف نہیں ہیں۔ ہم، سویڈن اور فن لینڈ کی نیٹو رکنیت کی خواہش کو سمجھتے ہیں لیکن انہیں بھی سلامتی کے معاملے میں ترکیہ کے اندیشوں کو سمجھنا چاہیے۔ ہم مذکورہ   دونوں ممالک سے اپنے وعدوں کو پورا کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ یوکرین جنگ کے دوران نیٹو  اتحاد میں ترکیہ کا کردار  پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گیا ہے۔ ترکیہ مسلح افواج کی مضبوطی نیٹو کی مضبوطی کا مفہوم رکھتی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکیہ واحد ملک ہے کہ جو روس کے ساتھ بھی اور یوکرین کے ساتھ بھی مذاکرات کر سکتا ہے۔ روس اور یوکرین کے ساتھ اناج  کی ترسیل کے دوران ہمارے مذاکرات امن مذاکرات کے لئے بھی نمونہ بن سکتے ہیں۔

شام میں کسی ممکنہ برّی آپریشن کے بارے میں آقار نے  امریکہ سے علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK کی شامی شاخ YPG کے ساتھ تعاون بند کرنے کی اپیل کی اور کہا ہے کہ "ہم نے آج تک اپنے ملک و ملت  کی اور اپنی سرحدوں کی سلامتی کے لئے ضروری آپریشن کئے ہیں اور اگر ضرورت پڑی تو دوبارہ بھی کریں گے لیکن  ترکیہ کے جنوب میں دہشت گردی راہداری کے قیام کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔



متعللقہ خبریں