سویڈن میں ترکیہ اور صدر ایردوان کے خلاف نازیبا حرکات پر ترک اداروں کی تفتیش شروع

تفتیشی عمل انقرہ  جموریت اٹارنی جنرل کے  دفتر کے  دہشت گردی  جرائم کے تفتیشی بیورو کی  جانب سے  سر انجام دیا جا رہا ہے

1932691
سویڈن میں ترکیہ اور صدر ایردوان کے خلاف نازیبا حرکات  پر ترک اداروں کی تفتیش شروع

سویڈن میں علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کی اشتعال انگیزی کے حوالے سے انقرہ کے  اٹارنی جنرل کے دفتر کی طرف سے شروع کی گئی تحقیقات کے دائرہ کار میں، کارروائی کرنے والے مجرموں کی شناخت اور شواہد جمع کرنے اور انہیں ترکیہ کے حوالے کرنے سے متعلق  درخواست کو سویڈن کے متعلقہ اداروں کو بھیج دیا گیا ہے۔

انقرہ کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے PKK/KCK مسلح دہشت گرد تنظیم کے حامیوں کی طرف سے سٹاک ہوم میں صدر رجب طیب ایردوان کو نشانہ بناتے ہوئے مجرمانہ کارروائیوں کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ "تحقیقات کے دائرہ کار میں مجرمانہ معاملات میں باہمی قانونی معاونت کے یورپی کنونشن کی دفعات کے فریم ورک کے اندر  کاروائیوں کی بنا پر  عدالتی/انتظامی تحقیقات شروع کرنے  کی وضاحت  ، ان کارروائیوں کے مرتکب افراد  کی شناخت، شواہد اکٹھے کر کے ہمارے  اٹارنی جنرل کو بجھوانے  کی درخواست کو  معاہدے کے فریق سویڈن کے  متعلقہ  حکام کو بھیج دیا گیا ہے۔"

بتایا گیا ہے کہ تفتیشی عمل انقرہ  جموریت اٹارنی جنرل کے  دفتر کے  دہشت گردی  جرائم کے تفتیشی بیورو کی  جانب سے  سر انجام دیا جا رہا ہے۔

یاد رہے کہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG کے حامیوں کا ایک گروپ سویڈن کے دارالحکومت سٹاک ہوم کے تاریخی سٹی ہال کے سامنے جمع ہوا اور اس لمحے کی تصویر سوشل میڈیا پر ایک کٹھ پتلی کو لٹکا کر شیئر کی جسے ترک  صدر سے تشبیہ دینے کی کوشش کی گئی تھی۔

علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے شیئر کی گئی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ ترکیہ اور صدر ایردوان کو نشانہ بنانے کی دھمکیاں ٹرکش سب ٹائٹلز کے ساتھ دی گئی ہیں۔



متعللقہ خبریں