ماحولیاتی تبدیلیاں انسانیت کا مشترکہ مسئلہ ہیں: ایردوان

پاکستان میں پیش آنے والا واقعہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں کو ایک دفعہ پھر نگاہوں کے سامنے لے آیا ہے: صدر رجب طیب ایردوان

1929885
ماحولیاتی تبدیلیاں انسانیت کا مشترکہ مسئلہ ہیں: ایردوان

ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ "ماحولیاتی بحران کے تباہ کن اثرات کے مقابل نسبتاً زیادہ مشترکہ کاروائیوں کی ضرورت ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیاں اور ان کا سبب بننے والے عناصر انسانیت کا مشترکہ مسئلہ ہیں"۔

صدر ایردوان نے، سوٹزرلینڈ کے شہر جنیوا میں اقوام متحدہ اور  پاکستان کی زیرِ میزبانی  "ماحول کے مقابل مستحکم پاکستان" کے عنوان سے منعقدہ ،بین الاقوامی کانفرنس میں ویڈیو پیغام کے ذریعے شرکت کی۔

صدر ایردوان نے گذشتہ مہینوں ملک میں سیلاب  کی آفت پر پاکستانیوں کے ساتھ اظہارِ افسوس کیا اور کہا ہے کہ "جیسے  تاریخ بھر میں بحیثیت ترکیہ ہم پاکستان کا ساتھ دیتے آئے ہیں اسی طرح اس مشکل میں بھی ہم نے پاکستانی عوام کو تنہا نہیں چھوڑا"۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکیہ نے پاکستان کو 15 طیاروں اور 17 ٹرینوں کے ذریعے 7 ہزار 500 ٹن سے زائد انسانی امدا کا سامان پہنچایا اور اس کے علاوہ مقامی آجروں سے حاصل کردہ مصنوعات بھی سیلاب زدگان میں تقسیم کی  گئی ہیں۔

صدر ایردوان نے کہا ہے کہ مذکورہ امداد  کے علاوہ ایک ہزار 630 ٹن سے زائد انسانی امداد کے سامان پر مشتمل 2 بحری جہاز بھی پاکستان روانہ کئے ہیں۔ یہ جہاز بھی بندرگاہ پہنچنے کے بعد مجھے یقین ہے کہ سیلاب زدگان کے مسائل کسی حد تک کم ہو جائیں گے۔

انہوں نے کہا ہے کہ ترکیہ کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک اور بین الاقوامی اداروں  نے بھی پاکستان کے زخموں پر مرہم رکھنا شروع کر دیا ہے ۔ لیکن یہ بات اب کوئی ڈھکی چھُپی نہیں رہی کہ ماحولیاتی تبدیلیوں کے تباہ کن اثرات کے مقابل ہمیں زیادہ مشترکہ کاروائیوں کی ضرورت ہے۔ ماحولیاتی تبدیلیاں اور اس کے پیدا کردہ مسائل انسانیت کا مشترکہ مسئلہ ہیں۔ پاکستان میں پیش آنے والا واقعہ ماحولیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں کو ایک دفعہ پھر نگاہوں کے سامنے لے آیا ہے۔

صدر رجب طیب ایردوان نے کہا ہے کہ یہ اور اس نوعیت کی دیگر آفات کے مقابل جدوجہد کو باقاعدہ حکمت عملی کے دائرہ کار میں اور باہمی اتحاد کے ساتھ چلانا ضروری ہے۔ ترکیہ اس گلوبل جدوجہد میں اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہا ہے۔ پاکستان میں تمام سیلاب زدہ  علاقوں  کے ساتھ ساتھ آفات  کا خطرہ محسوس کرنے والے تمام علاقوں  کی آفت کے مقابل پائیدار تعمیرِ نو  سے ایسے مسائل  کی تکرار پر قابو پایا جا سکے گا۔



متعللقہ خبریں