سکاریہ  گیس فیلڈ کے ذخائر کا حجم 710 بلین کیوبک میٹر تک پہنچ گیا: فاتح دونمیز

دونمیز  نے ان خیالات کا اظہار  صدر رجب طیب ایردوان کی طرف سے اعلان کردہ قدرتی گیس کی نئی دریافت کی تفصیلات پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا

1924356
سکاریہ  گیس فیلڈ کے ذخائر کا حجم 710 بلین کیوبک میٹر تک پہنچ گیا:  فاتح دونمیز

توانائی اور قدرتی وسائل کے وزیر  فاتح دونمیز نے کہا کہ سکاریہ  گیس فیلڈ کے ذخائر کا حجم 710 بلین کیوبک میٹر تک پہنچ گیا ہے۔

دونمیز  نے ان خیالات کا اظہار  صدر رجب طیب ایردوان کی طرف سے اعلان کردہ قدرتی گیس کی نئی دریافت کی تفصیلات پر ایک پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

انہوں نے کہا کہ  فیلڈ میں 50 سے زیادہ بحری جہازوں کے ساتھ کام کیا گیا، دونمیز نے کہا کہ وہاں  سے ملنے والی  گیس کو زمین پر لانے سے متعلق 3 لائنوں کے تعمیراتی کام، ٹیسٹ کیے گئے، 170 کلومیٹر طویل مین ٹرانسمیشن لائن گلائکول پمپنگ لائن اور سگنل لائن جو کہ سمندری تہہ پر آلات کا انتظام کرے گی مکمل ہو چکی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ  زمین پر اس گیس کو پروسیس کرنے والی لینڈ پروسیسنگ سہولت 85 فیصد مکمل ہو چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ  زمین پر قدرتی گیس پروسیسنگ کی سہولت پہلے مرحلے میں 10 ملین مکعب میٹر گیس روزانہ پراسیس کی جائے گی اور یہ کہ دوسرے سرپلس کے ساتھ اسے 40 ملین کیوبک میٹر تک بڑھا دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس فیلڈ میں  10 کنویں کھودے جاچکے ہیں ۔

دونمیز نے کہا کہ دوسرے مرحلے میں یہاں مزید 30 سےزاہد  کنویں کھودے جائیں گے اور 2026 تک یہاں کنویں کی کھدائی کے تمام کام مکمل کر لیا جائے گا۔

دونمیز نے کہا کہ ہم نے ڈینیوب  one کنویں  سے پہلی کھاڈی کا کام کیا تھا   اور  2020 میں 405 بلین کیوبک میٹر کی دریافت ت ہوئی تھی اور اسے 2020 میں سمندروں میں کی جانے والی دنیا کی سب سے بڑی دریافت کے طور پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ ہم نے اپنی دوسری دریافت 2021 میں اماسرا  میں کی۔ یہاں 135 بلین کیوبک میٹر کا ذخیرہ بھی ہے۔ اس تاریخ تک اسے 2021 میں دنیا کی دوسری بڑی دریافت کے طور پر ریکارڈ کیا گیا تھا۔ اس طرح، Çaycuma کی دریافت کے ساتھ، ہم کل 710 بلین کیوبک میٹر تک پہنچ گئے  ہیں۔

بحیرہ روم میں قدرتی گیس کی تلاش کی سرگرمیوں  کا ذکر کرتے ہوئے  دونمیز   نے کہا کہ اس تناظر میں، عبد الحمید خان   ڈرلنگ جہاز نے Yörükler-1 کنویں میں اپنا کام مکمل کر لیا ہے اور مرسین کے Taşucu ساحل سے دور دوسرے مقام پر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔



متعللقہ خبریں