ترکیہ: ترک پرچم بردار جہاز خروج بھی اور سفر بھی جاری رکھے ہوئے ہیں

یوکرین کی بندرگاہوں سے نکلنے والے بحری جہاز سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ترک پرچم بردار جہازوں کے خروج میں کوئی مسئلہ  نہیں ہو رہا: وزیر دفاع حلوصی آقار

1900972
ترکیہ: ترک پرچم بردار جہاز خروج بھی اور سفر بھی جاری رکھے ہوئے ہیں

ترکیہ کے وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ " یوکرین کی بندرگاہوں سے نکلنے والے بحری جہاز سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ترک پرچم بردار جہازوں کے خروج میں کوئی مسئلہ  نہیں ہو رہا"۔

حلوصی آقار نے دارالحکومت انقرہ میں اناج راہداری  سمجھوتے کا جائزہ لیا۔

آقار  نے،  29 اکتوبر کو سیواسٹوپول پر حملے کی وجہ سے، روس کی طرف سےاناج کاروائیوں کو عارضی طور پر روکے جانے کی یاد دہانی کروائی اور کہا ہے کہ"ان حالات کے دائمی ہونے اور اناج کی ترسیل رُکنے کی صورت میں ترقی پذیر ممالک میں خوراک کے سنجیدہ مسائل پیدا ہو سکتے ہیں اور جیسا کہ ہم سب مشاہدہ کر رہے ہیں غذائی اجناس کی کمیابی میں  حلقہ در حلقہ مہنگائی  اور سیاسی عدم استحکام  جیسے مسائل کا اضافہ ہو سکتا ہے"۔

آقار نے کہا ہے کہ " اناج راہداری سمجھوتے پر دستخط سے فوراً بعد اناج کی قیمتوں میں اور تناو کی فضا میں بڑے پیمانے پر کمی آئی۔ ہم صورتحال کے اسی نہج پر جاری رہنے کے آرزو مند ہیں"۔

انہوں نے، روس کے وزیر دفاع 'سرگے شوئے گو'، یوکرین کے وزیر دفاع 'اولیکسی ریزنیکوف' اور یوکرین  کے وزیر برائے انفراسٹرکچر'  الیکسانڈر کُبراکوف' کے ساتھ الگ الگ ملاقات کا ذکر کیا اور کہا ہے کہ "یوکرین کی بندرگاہوں سے صرف اناج کے خروج اور صرف انسانی مقاصد کی خاطر راہداری  کے استعمال جیسے موضوعات پر فریقین کے درمیان اتفاق رائے موجود ہے۔ہم نے اپنے مخاطبین کو باور کروایا ہے کہ مذکورہ کاروائی میں تعطیل سے ، کسی بھی مسئلے کا سبب بننے سے اور دوبارہ نقطہ آغاز کی طرف واپسی سے پرہیز کی ضرورت ہے۔ ہم اسی نہج پر آگے بڑھنا جاری رکھے ہوئے ہیں اور اناج راہداری سمجھوتے کے دوام کے لئے موجودہ اعداد و شمار کا جائزہ لے رہے ہیں"۔

روس کی طرف سے سمجھوتے کو التوا میں ڈالے جانے کے بعد اناج سے لدے بحری جہازوں کی حالیہ صورتحال کے بارے میں وزیر دفاع حلوصی آقار نے کہا ہے کہ "یوکرین سے لنگر اٹھا کر کھُلے سمندر میں نکلنے والے بحری جہاز سفر جاری رکھے ہوئے ہیں۔ بندرگاہوں پر ترک پرچم بردار جہازوں کے خروج میں بھی کوئی مسئلہ نہیں ہو رہا۔ ہمارے جہاز خروج بھی جاری رکھے ہوئے ہیں"۔



متعللقہ خبریں