اقدار،عقائد، ضمیراوراخلاق کے ساتھ مربوط قانون کی تفہیم سےمنصفانہ دنیا ممکن ہے: مصطفیٰ شَن توپ

انہوں نے ان خیالات کا اظہار اپنے ملائیشیا  کے دورے کے   دوسرے اور آخری روز   بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں "دو مختلف دنیا، قانون کی دو مختلف تفہیم" کے عنوان سے ایک لیکچر میں طلباء اور ماہرین تعلیم سے خطاب  کرتے ہوئے کیا

1888657
اقدار،عقائد، ضمیراوراخلاق کے ساتھ مربوط قانون کی تفہیم سےمنصفانہ دنیا ممکن ہے: مصطفیٰ شَن توپ

ترکیہ کی  قومی  اسمبلی کے  اسپیکر مصطفیٰ شَن توپ  نے کہا کہ اقدار، عقائد، ضمیر اور اخلاق کے ساتھ مربوط قانون کی تفہیم سے ایک منصفانہ دنیا ممکن  ہو سکتی ہے۔

انہوں نے ان خیالات کا اظہار اپنے ملائیشیا  کے دورے کے   دوسرے اور آخری روز   بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی میں "دو مختلف دنیا، قانون کی دو مختلف تفہیم" کے عنوان سے ایک لیکچر میں طلباء اور ماہرین تعلیم سے خطاب  کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ  آج عالمی مسائل میں سے ایک کا سامنا قانون کی انصاف فراہم کرنے میں ناکامی ہے، شَن توپ  نے اپنے مفادات کے لیے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کو اپنی شدید تنقید  کا نشانہ بنایا ہے۔

شَن توپ  نے  کہا کہ  روس اور یوکرین کے درمیان 24 فروروی  سے  جاری جنگ  کئی مواقع پر دونوں ممالک بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  تقریباً نصف صدی سے پوری دنیا میں بین الاقوامی قانون  کو قتل  کرتے ہوئے اسے میٹ  کی شکل دی جاچکی  ہے    اور  اپنے مفادات کی بات  کرنے والے کھل کھلا  قانون شکنی  کررہے ہیں  تو  وہ بھلا  کس منہ  سے  اپنے آپ کو حق بجانب قرار دے سکتے ہیں اس وجہ سے ہم  بحیثیت ترکیہ  کہتے ہیں کہ 'ایک نئی اور منصفانہ دنیا ممکن ہے۔  اور ایک منصفانہ دنیا صرف قانان کی پاسداری ،  اقدار، عقائد، ضمیر اور اخلاق  پر عمل درآمد ہی سے ممکن ہے۔

اپنے  دورے کے دائرہ کار میں   ترکیہ کی  قومی  اسمبلی کے  اسپیکر مصطفیٰ شَن توپ  نے  ملائیشیا کے بادشاہ سلطان عبداللہ سے استانہ نگرا شاہی محل میں ملاقات کی۔



متعللقہ خبریں