یونان اور یونانی قبرصی انتظامیہ کو ہتھیاروں سے لیس کرنا درست قدم نہیں : عمر چیلک

عمر چیلک نے ان خیالات  کا اظہار  اپنی پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو بورڈ (MYK) کے اجلاس کے بعد  بیان دیتے ہوئے کیا

1888079
یونان اور یونانی قبرصی انتظامیہ کو ہتھیاروں سے لیس کرنا درست قدم نہیں : عمر چیلک

جسٹس اینڈ ڈیولپمنٹ پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے کہا ہے کہ بحیرہ ایجیئن اور بحیرہ روم میں یونان اور یونانی قبرصی انتظامیہ کو ہتھیاروں کی حمایت کے نہ تو نیٹو کے لیے اور نہ ہی علاقائی امن کے لیے اچھے نتائج ہوں گے۔

عمر چیلک نے ان خیالات  کا اظہار  اپنی پارٹی کے سینٹرل ایگزیکٹو بورڈ (MYK) کے اجلاس کے بعد  بیان دیتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ یورپی یونین کی آنکھوں کے سامنے یورپی یونین کا رکن ملک     یونان ، بحِری ایجین  میں تارکین وطن کو قتل کر رہا ہے،  خواتین اور بچوں کو قتل کر رہا ہے۔ اس سے بڑھ کو کوئی اور چیز خطرناک ہو سکتی ہے؟ اس بارے میں سب خاموشی اختیار  کیے ہوئے ہیں ، کوئی آواز بلند نہیں کررہا ہے۔ کہاں ہے ان لوگوں کا ضمیر؟ کہاں ہے  حقوقِ انسانی؟ انہوں نے کہا کہ  یونان اور جنوبی قبرص کی یونانی قبرصی انتظامیہ بحیرہ ایجیئن اور بحیرہ روم میں کشیدگی کو ہوا دینے  کی کوششوں میں مصروف ہے۔

یونان کے بحیرہ ایجیئن میں غیر فوجی جزیروں کو مسلح کرنے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، آق پارٹی کے ترجمان عمر چیلک نے کہا کہ جن لوگوں نے ایتھنز انتظامیہ کی حمایت اور اجازت دی ہے، ان میں سے  کسی ایک نے  بھی  نیٹو اور علاقائی امن کے حوالے سے درست قدم نہیں اٹھایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  یونان اور یونانی قبرصی انتظامیہ کو اس طرح کے بے شمار ہتھیاروں کی حمایت کے نہ تو نیٹو کے لیے اور نہ ہی علاقائی امن کے لیے اچھے نتائج  نکلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اس صورت میں ترکیہ کو کچھ نہیں ہو گا، ترکیہ اب سے شمالی  قبرصی ترک جمہوریہ کے لیے اپنے ہتھیار اور فوجی مدد میں اضافہ کرے گا۔ طاقت کے توازن کے لحاظ سے، کوئی بھی ترکی کو اپنے نیلے وطن ،  سیاہ وطن اور آسمان وطن کے طور پر  نہیں دیکھ سکتا۔ ترکیہ  اپنی قوت میں بے پناہ اضافہ کرتے ہوئے ان سب کے راستے محدود کرسکتا ہے۔



متعللقہ خبریں