مرسین میں دہشت گردی کے حملے کا ضرور حساب پوچھا جائے گا: وزیر قومی دفاع حلوصی آقار
آقار نے ان خیالات کا اظہار یومِ غازی پر دارالحکومت انقرہ میں وزارت قومی دفاع میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کی

وزیر قومی دفاع حلوصی آقار نے کہا مرسین میں پولیس ہاؤس پر دہشت گردانہ حملہ، جس میں 1 پولیس اہلکار شہید اور 2 افراد زخمی ہوگئے تھے کے بارے میں کہا ہے کہ یہ حملہ علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم PKK/YPG نے منظم کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ وقت آنے پر ان حملوں کا حساب ضرور پوچھا جائے گا۔
آقار نے ان خیالات کا اظہار یومِ غازی پر دارالحکومت انقرہ میں وزارت قومی دفاع میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے مرسن کے علاقے میزتلی میں پولیس ہاؤس پر دہشت گردانہ حملے کے حوالے سے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ جو دہشت گرد اب عراق اور شام میں اپنے پاوں جمانے سے قصر ہیں ترک فوجیوں کو نشانہ بنا رہے ہیں لیکن وہ کبھی بھی اپنے مقاصد میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔وقت آنے پر ان سے ضرور حساب لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ترکیہ نے اپنے خطے اور دنیا میں موثر اور فعال پالیسیاں اختیار کرکھی ہیں انہوں نے حال ہی میں بڑھتی ہوئی یونانی اشتعال انگیزیوں پر بھی توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ کہ یونان نے 1923 کے لوزان اور 1947 کے پیرس امن معاہدوں کو ترک کر دیا اور غیر فوجی جزیروں پر ہتھیاروں کے انبار لگا دیے۔
انہوں نے کہا کہ مصنوعی اتحاد بنا کر اور اپنی زمینیں پیش کر کے، پھر دوسروں کے پیچھے کھڑے ہو کر ہمیں ڈرانے کی کوشش کرنا، ترک اقلیت کے حقوق چھین کر اور ترک وجود کو نظر انداز کر کے، ان کو الحاق کی پالیسیوں اور دباؤ سے ڈرانے کی کوشش کرنا، شعوری شناخت کا ارتکاب کرنا۔ نسل کشی، دہشت گرد تنظیموں کے ساتھ تعاون اور انہیں دھمکانے کی کوشش کرنا یہ سب ناقابل قبول ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یونان پناہ گزینوں کو بے رحمی سے پیچھے دھکیلتے ہیں، ان کی کشتیاں ڈبوتے ہیں اور بچوں کو مارتے ہیں جس سے ان کا اصلہ چہرہ عیاں ہو رہا ہے۔
وزیر قومی دفاع حلوصی آقار نے کہا کہ ہم نے یونان کے ہر قسم کے غیر منصفانہ اور غیر قانونی رویوں اور اقدامات کا، میدان میں اور میز پر، باہمی تعاون کے دائرہ کار میں ضروری جواب دیا ہے اور اسے یہ یاد رکھنا چاہیے کہ ہم مستقبل میں بھی ایسا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔