یورپی یونین کے ترکی سے متعلق فیصلے متعصبانہ اور حقائق کے منافی ہیں، ترکی

یورپی یونین کا موجودہ مؤقف اس کے ترکی کے تناظر میں شیطانی دائرے سے باہر نہ نکل سکنے کا ثبوت ہے

1848052
یورپی یونین کے ترکی سے متعلق فیصلے متعصبانہ اور حقائق کے منافی ہیں، ترکی

ترکی کا کہنا ہے کہ  یورپی یونین کے سربراہی اجلاس میں "متعصبانہ، بصارت سے محروم اور حقائق سے منافی  "مؤقف باعثِ افسوس ہے۔

وزارت خارجہ کی جانب سے 23-24 جون کو بیلجین دارالحکومت برسلز میں منعقدہ یورپی یونین کے مملکتی و حکومتی سربراہان کے سربراہی اجلاس میں ترکی کے حوالے سے منظور کیے گئے فیصلوں پر ایک تحریری بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ  چیز  متعصبانہ، مفروضات  اور حقائق سے لاتعلقی کی عکاس ہے اور یورپی یونین کے ترکی کے تناظر میں شیطانی دائرے سے باہر نہ نکل سکنے کا ثبوت ہے۔

اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ یونان کے غیر قانونی اقدامات کے بارے میں یورپی یونین کی خاموشی، بشمول 10 میل فضائی حدود کا دعویٰ، جزائر کو مسلح کرنا ایک مکمل رسوائی ہے۔ "یورپی یونین  کے مشرقی بحیرہ روم اور بحیرہ ایجیئن کے حوالے سے انتہا پسند  نظریات  بین الاقوامی قوانین کے  منافی اور ناقابل قبول ہیں۔ ایسے  فیصلے مسائل کے حل میں معاون نہ ہونے کے ساتھ ساتھ علاقائی استحکام کو بھی نقصان پہنچاتے ہیں۔"

" ترکی کے ہمیشہ بین الاقوامی قانون اور اچھے ہمسایہ تعلقات کے حق میں اپنا مؤقف برقرار رکھنے کے باوجود ، لیکن ہمارے ملک کے اس طرز عمل کا جواب جان بوجھ کر تناؤ اور بڑھنے کی حکمت عملی کے ساتھ دینا مکمل غیر جانبداری کی ایک مثال ہے۔"

 بیان میں کہا گیا ہے کہ "یورپی یونین کو اب یہ سمجھ لینا چاہیے کہ اسے ترکی کی رکنیت کے عمل اور ہمارے ملک کے ساتھ تعاون سے حاصل ہونے والے فوائد کو یونان اور یونانی قبرصی انتظامیہ کے تنگ نظر، غیر قانونی اور زیادہ سے زیادہ دعووں کے لیے قربان نہیں کرنا چاہیے۔ یورپی یونین کے اپنے عمومی مفادات بھی اس کا تقاضا پیش کرتے ہیں۔"

بوسنیا ہرزیگووینا کو جلد از جلد امیدواری کی حیثیت  دینے سے بلقان سمیت وسیع یورپی جغرافیہ کو فائدہ پہنچنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان میں کہا گیا ہے،"ترکی اس بات پر یقین رکھتا ہے کہ یورپی یونین کو تمام امیدوار ممالک کے ساتھ مخلصانہ روابط رکھنا چاہیے اور الحاق کے عمل کو میرٹ کی بنیاد پر آگے بڑھانا چاہیے۔"

 



متعللقہ خبریں